- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
غوطہ میں بمباری سے مزید 80 شہری جاں بحق
دمشق / بیروت: شامی علاقے مشرقی غوطہ میں روسی جنگی طیاروں نے گزشتہ روز بھی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری جاری رکھی جس میں مزید 80 شہری جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
شامی علاقے غوطہ سے محصور شہریوں کا انخلا جاری ہے، 50 ہزار شہری محفوظ مقام پر پہنچ گئے ہیں، شامی حکومت نے مشرقی غوطہ کے 70 فیصد علاقے پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ دوسری طرف ترک فضائیہ نے بھی شامی علاقے عفرین میں کرد ملیشیا پر بمباری کی جس میں 18 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
عفرین سے بھاگنے والے 30 ہزار افراد میں سے 27 افراد ترک فوج کا نشانہ بنے، شام میں انسانی حقوق کیلیے کام کرنے والے کارکنوں کا کہنا ہے کہ شامی فوج کی غوطہ میں باغیوں کے خلاف کی جانے والی حالیہ کارروائی کے دوران 50 ہزار افراد علاقے سے نکل چکے ہیں۔
یاد رہے کہ غوطہ کا شمار ان چند علاقوں میں ہوتا ہے جہاں باغیوں کی اکثریت ہے اور اس علاقے کو 2013 سے شامی افواج نے محصور کیا ہوا ہے، مشرقی غوطہ میں موجود باغیوں کا تعلق کسی ایک گروہ سے نہیں بلکہ یہ کئی چھوٹے گروہ ہیں جن میں جہادی بھی شامل ہیں، یہ گروہ آپس میں بھی لڑ رہے ہیں اور اس کا فائدہ شامی حکومت کو ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق 7 سالوں میں تقریباً 5 لاکھ شامی ہلاک ہو چکے ہیں اور تقریباً ایک کروڑ 20 لاکھ افراد اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔