- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
غوطہ میں بمباری سے مزید 80 شہری جاں بحق
دمشق / بیروت: شامی علاقے مشرقی غوطہ میں روسی جنگی طیاروں نے گزشتہ روز بھی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری جاری رکھی جس میں مزید 80 شہری جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
شامی علاقے غوطہ سے محصور شہریوں کا انخلا جاری ہے، 50 ہزار شہری محفوظ مقام پر پہنچ گئے ہیں، شامی حکومت نے مشرقی غوطہ کے 70 فیصد علاقے پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ دوسری طرف ترک فضائیہ نے بھی شامی علاقے عفرین میں کرد ملیشیا پر بمباری کی جس میں 18 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
عفرین سے بھاگنے والے 30 ہزار افراد میں سے 27 افراد ترک فوج کا نشانہ بنے، شام میں انسانی حقوق کیلیے کام کرنے والے کارکنوں کا کہنا ہے کہ شامی فوج کی غوطہ میں باغیوں کے خلاف کی جانے والی حالیہ کارروائی کے دوران 50 ہزار افراد علاقے سے نکل چکے ہیں۔
یاد رہے کہ غوطہ کا شمار ان چند علاقوں میں ہوتا ہے جہاں باغیوں کی اکثریت ہے اور اس علاقے کو 2013 سے شامی افواج نے محصور کیا ہوا ہے، مشرقی غوطہ میں موجود باغیوں کا تعلق کسی ایک گروہ سے نہیں بلکہ یہ کئی چھوٹے گروہ ہیں جن میں جہادی بھی شامل ہیں، یہ گروہ آپس میں بھی لڑ رہے ہیں اور اس کا فائدہ شامی حکومت کو ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق 7 سالوں میں تقریباً 5 لاکھ شامی ہلاک ہو چکے ہیں اور تقریباً ایک کروڑ 20 لاکھ افراد اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔