غوطہ میں بمباری سے مزید 80 شہری جاں بحق

خبر ایجنسیاں  ہفتہ 17 مارچ 2018
7 برسوں میں 5 لاکھ شامی ہلاک ہو چکے، ایک کروڑ 20 لاکھ افراد اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے، اقوام متحدہ۔ فوٹو : اے ایف پی

7 برسوں میں 5 لاکھ شامی ہلاک ہو چکے، ایک کروڑ 20 لاکھ افراد اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے، اقوام متحدہ۔ فوٹو : اے ایف پی

دمشق / بیروت: شامی علاقے مشرقی غوطہ میں روسی جنگی طیاروں نے گزشتہ روز بھی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری جاری رکھی جس میں مزید 80 شہری جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

شامی علاقے غوطہ سے محصور شہریوں کا انخلا جاری ہے، 50 ہزار شہری محفوظ مقام پر پہنچ گئے ہیں، شامی حکومت نے مشرقی غوطہ کے 70 فیصد علاقے پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ دوسری طرف ترک فضائیہ نے بھی شامی علاقے عفرین میں کرد ملیشیا پر بمباری کی جس میں 18 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

عفرین سے بھاگنے والے 30 ہزار افراد میں سے 27 افراد ترک فوج کا نشانہ بنے، شام میں انسانی حقوق کیلیے کام کرنے والے کارکنوں کا کہنا ہے کہ شامی فوج کی غوطہ میں باغیوں کے خلاف کی جانے والی حالیہ کارروائی کے دوران 50 ہزار افراد علاقے سے نکل چکے ہیں۔

یاد رہے کہ غوطہ کا شمار ان چند علاقوں میں ہوتا ہے جہاں باغیوں کی اکثریت ہے اور اس علاقے کو 2013 سے شامی افواج نے محصور کیا ہوا ہے، مشرقی غوطہ میں موجود باغیوں کا تعلق کسی ایک گروہ سے نہیں بلکہ یہ کئی چھوٹے گروہ ہیں جن میں جہادی بھی شامل ہیں، یہ گروہ آپس میں بھی لڑ رہے ہیں اور اس کا فائدہ شامی حکومت کو ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق 7 سالوں میں تقریباً 5 لاکھ شامی ہلاک ہو چکے ہیں اور تقریباً ایک کروڑ 20 لاکھ افراد اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔