- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
بھارت میں چوک کو مودی سے موسوم کرنے والے کا سر قلم
پٹنہ: بھارتی ریاست بہار میں چوک کا نام نریندرا مودی سے موسوم کرنے والے شخص کو گھر میں گھس کر قتل کردیا گیا۔
بھارتی ریاست بہار کے شہر پٹنہ کے ایک چوک کا نام وزیراعظم نریندرا مودی سے منسوب کرنے پر مخالف جماعت کے کارکنان نے یادیو کے گھر پر حملہ کرکے اسے قتل کردیا اور مبینہ طور پر اس کا سر کاٹ ڈالا۔ ریاست بہار میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے بہار کی حکمراں جماعت کو شکست دینے کے بعد سے حالات نہایت کشیدہ ہوگئے ہیں۔
چوک کا نام نریندرا مودی رکھنے پر شروع ہونے والے جھگڑے نے تیج نارائن یادیو کی جان لے لی۔ مقامی میڈیا کے مطابق یادیو اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنان نے بہار کے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد اس چوک کا نام نریندرا مودی کے نام سے منسوب کردیا جب کہ مخالف جماعت اس چوک کو سابق وزیر اعلیٰ بہار لالو پرساد کے نام پر رکھنا چاہتی تھی۔
مقامی میڈیا کے مطابق پولیس نے واقعے کی اطلاع ملنے پر ایف آئی آر درج کرلی ہے تاہم اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے جب کہ قتل کے واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی کا اضافہ ہوگیا ہے۔ دوسری جانب پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ 40 حملہ آوروں نے یادیو کو قتل کیا جن کی شناخت کا عمل جاری ہے، ابتدائی طور پر 4 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔