- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گزشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
مردہ قرار دیا گیا شخص عدالت پہنچ گیا، جج کا زندہ ماننے سے انکار
بخارسٹ: رومانیہ میں 68 سالہ شخص اپنے زندہ ہونے کا ثبوت لے کر عدالت پہنچ گیا تاہم جج نے اس کے دعوے کو مسترد کردیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق ری لیو 1992ء میں ترکی پہنچا تھا تاہم اس کا رابطہ رومانیہ میں موجود اپنے اہل خانہ سے کٹ گیا تھا ، پندرہ سال تک شوہر کی کوئی خبر نہ پاکر رومانیہ میں مقیم اہلیہ نے بیوگی کے سرٹیفکیٹ کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔ عدالت نے تحقیقاتی اداروں کی رپورٹ پر ری لیو کو مردہ قرار دے کر اہلیہ کو بیوگی کا سرٹیفکیٹ دے دیا۔
حال ہی میں ری لیو کو ترکی سے ڈی پورٹ کردیا گیا اور وہ رومانیہ واپس پہنچ گیا جہاں اسے سرکاری طور پر مردہ قرار دے دیا گیا تھا ری لیو نے اس فیصلے کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کردی اور استدعا کی کہ اہلیہ نے طویل عرصے تک رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے مردہ سمجھ کر ڈیتھ سرٹیفکیٹ حاصل کرلیا ہے حالانکہ وہ زندہ ہے۔
ری لیو نے رومانیہ کی عدالت میں بہ نفس نفیس عدالت پہنچ کر اپنے زندہ ہونے کا ثبوت دیا تاہم عدالت نے ری لیو کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے سرکاری دستاویز کو درست قرار دیا۔ عدالت نے درخواست گزار کو اس مسئلے کے حل کے لیے میونسپل حکام سے رجوع کرنے کا حکم دیا۔
عدالتی ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ شمال مشرقی شہر واسولوئی عدالت نے ری لیو کے دعوے کو تاخیر سے جمع کرانے کی وجہ سے مسترد کیا ہے اور تاحال انہیں مردہ قرار دینے کا 15 سال پرانا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔