سیاسی رہنماؤں کی تصاویر والے سرکاری اشتہارات اتارنے کا حکم

ویب ڈیسک  ہفتہ 17 مارچ 2018
سیاسی رہنما سابق ہوں یا موجودہ کسی کی تصویر سرکاری اشتہارات میں نہیں ہونی چاہیے، چیف جسٹس فوٹو:فائل

سیاسی رہنما سابق ہوں یا موجودہ کسی کی تصویر سرکاری اشتہارات میں نہیں ہونی چاہیے، چیف جسٹس فوٹو:فائل

 کراچی: سپریم کورٹ نے سیاسی رہنماؤں کی تصاویر والے سرکاری اشتہارات کے پینافلیکس اتارنے کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سرکاری اشتہارات پر سیاسی رہنماؤں کی تصاویر کے کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ جن اشتہارات پر سیاسی رہنماؤں کی تصاویر شائع ہوئیں ان کی تفصیلات پیش کی جائیں۔ اخبارات اور ٹی وی پر کتنے اشتہارات چلائے گئے، پولوں پر لگے سرکاری اشتہارات میں بھی سیاسی رہنماؤں کی تصاویر دیکھی ہیں۔

چیف جسٹس نے حکم دیا کہ سیاسی رہنما سابق ہوں یا موجودہ کسی کی تصویر سرکاری اشتہارات میں نہیں ہونی چاہیئے، جتنے اشتہارات میں ایسی تصاویر شائع ہوئیں ان کے پیسے واپس قومی خزانے میں جمع کروائیں جائیں۔ عدالت نے 4 اپریل تک سیاسی رہنماؤں کی تصاویر والے سرکاری پینافلیکس اتروانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سے کسی بھی سیاسی لیڈر کی تصویر سرکاری خرچے پر نشر یا شائع نہیں ہونی چاہیئے۔

عدالت نے چیف سیکرٹری کو 4 اپریل تک عملدرآمد رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آپ حلف نامے کے ساتھ تمام اشتہارات اور پیسوں کی تفصیلات پیش کریں۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ چند روز میں رپورٹ دے دیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔