- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
فیفا نے فٹبال ورلڈ کپ میں (وی اے آر) ٹیکنالوجی کے استعمال کی منظوری دیدی
فیفا نے رواں برس روس میں شیڈول عالمی کپ میں ویڈیو اسسٹنٹ ریفری ٹیکنالوجی ( وی اے آر) کے استعمال کی منظوری دے دی۔
فٹبال ورلڈ کپ میں (وی اے آر) ٹیکنالوجی کے استعمال کی منظوری فیفا کونسل اجلاس میں دی گئی اور 2 ہفتے قبل فٹبال کے قوانین مرتب کرنے والی عالمی باڈی انٹرنیشنل فٹبال ایسویس ایشن بورڈ (آئی ایف اے بی) نے بھی اس کو گرین سگنل دے دیا تھا جب کہ فٹبال ورلڈ کپ میں (وی اے آر) ٹیکنالوجی کے استعمال کرنے پر کئی حلقے تنقید بھی کررہے ہیں تاہم فیفا چیف گیانی انفانٹینو نے رواں برس ورلڈ کپ میں اسی ٹیکنالوجی کے ساتھ جانے کا اعلان کردیا۔
انفانٹینو کا کہنا ہے کہ ہم کونسل سے اس کی منظوری ملنے پر بہت خوش ہیں، ورلڈ کپ 14 جون سے 15 جولائی تک روس کے 12 شہروں میں منعقد ہوگا، جس میں متنازع گول کے فیصلوں پر وی اے آر سے استفادہ کیا جاسکے گا، اس کے علاوہ پنالٹی ایوارڈ کیے جانے پر بھی ریفری اس سے مدد لے پائے گا، کسی بھی غلط کھلاڑی کو ریڈ کارڈز جاری ہوجانے پر بھی اس سے مدد لی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔