- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
روہنگیا مسلمانوں کی امداد کے لیے اقوام متحدہ کی اپیل
میانمار میں نسل کشی کا نشانہ بننے والے روہنگیا مسلمانوں کی بحالی کے لیے اقوام متحدہ نے انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی اپنی مدد گار تنظیموں کی معاونت سے 951 ملین ڈالر (پچانوے کروڑ دس لاکھ ڈالر) کے عطیات کی اپیل کی ہے جس میں سے 33 لاکھ ڈالر کی رقم بنگلہ دیشی مہاجرین کی آبادکاری کے لیے دی جائے گی۔
پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر فلیپو گرانڈی نے کہا ہے کہ جن کے لیے امداد کی اپیل کی گئی ہے انھیں امداد کی اشد ضرورت ہے جس میں کوئی تاخیر روا نہیں رکھی جانی چاہیے۔
فلیپو گرینڈی نے بتایا کہ روہنگیا مسلمانوں کا انسانی بحران فوری توجہ کا متقاضی ہے۔ انھوں نے کہا جب سے روہنگیا مسلمانوں کا بحران شروع ہوا اس کی شدت میں بہت تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا اور یہ بہت جلد قابو سے باہر ہو گیا جس میں ان گنت افراد لقمہ اجل بھی بن گئے اور جو اب گھروں سے جان بچا کر بھاگے وہ بپھری ہوئی سمندری لہروں کی نذر ہو گئے۔ ہر روز دس ہزار سے زائد افراد خشکی اور پانی کے راستے فرار ہونے کی کوشش کرتے تھے جن کی قلیل تعداد ہی منزل مراد تک پہنچ پاتی۔ حقوق انسانی کے کمشنر نے بتایا کہ بنگلہ دیشی حکومت اور عوام نے پناہ گزینوں کے لیے بہت فراغ دلی کا مظاہرہ کیا گو کہ بعض ذرایع ابلاغ میں منفی نوعیت کی خبریں بھی پھیلائی جا رہی تھیں۔
بنگلہ دیش کے علاقے کاکسس بازار میں آنے والے پناہ گزینوں کی تعداد 6 لاکھ سے متجاوز ہو گئی ہے جہاں اب مزید لوگوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں رہی۔ روہنگیا مسلمانوں کی آباد کاری کے لیے دنیا کی خوشحال اقوام خصوصاً خلیج کے امیر عرب ملکوں کو آگے بڑھنا چاہیے تاکہ روہنگیا مسلمانوں کے مصائب کا اختتام ہو سکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔