- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
ترک فوج نے شامی شہر عفرین کا کنٹرول سنبھال لیا
دمشق / انقرہ: ترک افواج اور حامی ملیشیا گروہوں نے شامی علاقے عفرین میں کرد باغیوں کو پسپا کرتے ہوئے عفرین شہر کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
ترک فورسز گزشتہ 2 ماہ سے اس علاقے میں فوجی کارروائی میں مصروف تھیں۔ گزشتہ روز ترک افواج نے کامیاب پیش قدمی کرتے ہوئے شامی ڈسٹرکٹ عفرین کے وسطی شہر عفرین کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ شہر کے مرکزی علاقے میں ترک افواج نے ترکی کا پرچم لہرا دیا ہے۔
ادھر کرد باغیوں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ عفرین کو ترک فورسز سے آزاد کروائیں گے۔ شامی کردوں نے کہا ہے کہ عفرین کی لڑائی کا ایک نیا باب شروع ہو گیا ہے۔ اب جنگجو براہ راست لڑائی کے بجائے گوریلا جنگ شروع کریں گے، گزشتہ 2 ماہ سے جاری اس لڑائی میں ترک افواج کو مقامی شامی ملیشیا گروہوں کا تعاون بھی حاصل تھا۔ عفرین کی اس لڑائی میں ڈھائی لاکھ شہری متاثر ہوئے ہیں۔
ترک صدر نے عفرین شہر پر کنٹرول حاصل کرنے کی تصدیق کردی ہے۔ انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ اس دوران کرد جنگجو بڑے پیمانے پر ’’دم دبا کر بھاگ گئے‘‘ ہیں۔ اس کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے انھوں نے عندیہ دیا کہ اب ترک فورسز شمالی شام کے ایسے دیگر علاقوں میں بھی کارروائی کریں گی، جہاں کرد باغی فعال ہیں۔
دوسری طرف ترک حکومت کے ایک ترجمان نے بھی اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ ہمارا کام ابھی ختم نہیں ہوا ہے تاہم عفرین میں دہشت گرد ختم ہو چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔