بین الصوبائی گیمز میں قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑادی گئیں

زبیر نذیر خان / نمائندہ خصوصی  منگل 20 مارچ 2018
ایتھلیٹکس مقابلے خارج کردیے گئے، اسکواش سے سندھ اور بلوچستان کی ٹیمیں باہر۔ فوٹو : اے پی پی

ایتھلیٹکس مقابلے خارج کردیے گئے، اسکواش سے سندھ اور بلوچستان کی ٹیمیں باہر۔ فوٹو : اے پی پی

پشاور:  چوتھے بین الصوبائی گیمز میں آئین اور وقواعد وضوابط کی دھجیاں اڑا دی گئیں۔

پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی زیرنگرانی اور خیبر پختونخوا اولمپک ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ان گیمز سے ایتھلیٹکس مقابلے نکال دیے گئے جبکہ اسکواش ایونٹ سے سندھ اور بلوچستان کی ٹیموں کوخارج کر دیا گیا۔

اس فیصلے کے نتیجے میں ایتھلیٹکس میں چاروں صوبوں ،فاٹا ،اسلام آباد،آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے آنے والے 350 سے زائد کھلاڑی اور آفیشلز متاثر ہوئے جبکہ اسکواش میں سندھ اوربلوچستان کے 60 کھلاڑی اور آفیشلز گیمز کا حصہ نہ بن سکے۔

فیڈریشنز سے الحاق شدہ اور صوبائی ایسوسی ایشنز سے ملحقہ تنظیموں کی الگ الگ ٹیمیں اس جھگڑے کا سبب بنیں، ان گیمزمیں دہرا عمل اختیار کیا گیا خیبر پختونخوا اولمپک ایسوسی ایشن نے پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن سے الحاق شدہ ایسوسی ایشن کی ٹیموں کو کھیلنے کی اجازت دینے سے انکارکردیا جبکہ دوسری جانب پاکستان اسکواش فیڈریشن سے الحاق شدہ سندھ کی ٹیم کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

بعد ازاں پی او اے کے صدر جنرل (ر) عارف حسن کی مداخلت پر ایتھلیٹکس اور اسکواش کے مقابلے گیمز سے خارج کردیے گئے۔ پاکستان اسکواش فیڈریشن سے الحاق شدہ ٹیم کے کھلاڑیوں کو پشاور ہی نہیں بھیجا گیا کیونکہ انھیں یقین تھا کہ سندھ کی ٹیم کو اسکواش ایونٹس میں شامل نہیں کیا جائیگا۔

دوسری جانب رابطے پر گیمز کے آرگنائزنگ سیکریٹری ذوالفقار علی بٹ کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں پاکستان اسکواش فیڈریشن پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی مصالحتی عدالت سے رجوع کیا جس نے فیصلہ دیا کہ دونوں گروپس کوگیمز میں شامل نہ کیا جائے، اس فیصلے کے بعد سندھ کی ٹیم اسکواش سے باہر ہوگئی اور سندھ کو متعدد میڈلز سے محروم ہونا پڑا ۔

علاوہ ازیں سندھ کے دستے کے ساتھ آئے ہوئے اسکواش کھلاڑی اس فیصلے کے بعد رنجیدہ نظر آئے اور کئی کھلاڑی اسٹیڈیم میں روتے نظر آئے، دوسری طرف پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن کی سندھ اور بلوچستان اولمپکس ایسوسی ایشنز سے رسہ کشی کے بعد چوتھے بین الصوبائی گیمز سے ایتھلیٹکس کو ہی ختم کر دیا گیا جس کی وجہ سے 350 سے زائد کھلاڑی اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے سے محروم رہے۔

گیمز کے دوسرے روز ایتھلیٹکس مقابلے منسوخ ہونے کے بعد چاروں صوبوں اور دیگر علاقوں کے ایتھلیٹس میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی اور وہ بہت دل گرفتہ نظر آئے، آرگنائزنگ سیکریٹری ذوالفقار علی بٹ کا کہنا تھا کہ مقابلے منسوخ نہیں کیے گئے تاہم شام تک اعلان کیا گیا کہ گیمز سے ایتھلیٹکس مقابلے خارج کر دیے گئے ہیں۔

دوسری جانب ایتھلیٹکس کے آرگنائزنگ سیکریٹری جعفر شاہ سے متعدد بار رابطے کی کوشش کی گئی تاہم ان کا سیل نمبر مسلسل بند ملتا رہا، کھیلوں کے حلقوں کا کہنا ہے کہ اسکواش مقابلوں میں قومی فیڈریشن کا فیصلہ صادر کیا گیا جبکہ ایتھلیٹکس مقابلوں میں قومی فیڈریشن کے فیصلے کو اہمیت نہیں دی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔