شام کے علاقے غوطہ میں بمباری سے مزید 20 شہری جاں بحق

خبر ایجنسیاں  منگل 20 مارچ 2018
ترک فوج کی کارروائی کے باعث ہزاروں شہری انخلا پرمجبورہورہے ہیں،لوٹ مار بھی جاری ہے، امریکا کا اظہار تشویش۔ فوٹو : اے ایف پی

ترک فوج کی کارروائی کے باعث ہزاروں شہری انخلا پرمجبورہورہے ہیں،لوٹ مار بھی جاری ہے، امریکا کا اظہار تشویش۔ فوٹو : اے ایف پی

 واشنگٹن /  انقرہ / دمشق:  شامی فوج کی مشرقی علاقے غوطہ میں بمباری سے مزید 20 شہری جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

بمباری سے اب تک مشرقی غوطہ میں ہلاکتیں 14سو سے زائد ہوگئی ہیں جن میں 281 بچے شامل ہیں۔ ادھر ترکی نے دھمکی دی ہے کہ وہ مشرقی غوطہ کے دیگرعلاقوں میں بھی کردباغیوں کے خلاف آپریشن کریں گے۔

جرمنی میں کردبرادری کی نمائندہ تنظیم (کے جی ڈی) نے شامی شہرعفرین پر ترک قبضے کے بعد یورپ کی جانب سے ثالثی کی تجویز پیش کی ہے۔

کے جی ڈی کے مطابق یورپی مصالحت کاری سے یہ جنگ تیزی سے یا مکمل طور پرختم ہوسکتی ہے۔ مزید یہ کہ ساتھ ہی انقرہ کوایک واضح اشارہ بھی دیا جائے تاکہ شمالی شام میں دوبارہ سے ایک جمہوری اور خود مختار حکومت قائم ہو سکے۔ امریکا نے عفرین میں ترک فوج کی بمباری پرتشویش کا اظہارکیا ہے۔

امریکا نے ترکی کو خبردارکیا ہے کہ اس کی کارروائی کے باعث ہزاروں شہری انخلا پر مجبور ہورہے ہیں۔امریکی حکام نے کہا کہ عفرین میں لوٹ مار بھی جاری ہے۔شامی شہرعفرین میں برطانوی جنگجو خاتون اینا کیمپبیل کردملیشیا کی جانب سے ترکی کے خلاف لڑتے ہوئے ہلاک ہوگئیں۔

ترجمان کردش وومین پروٹیکشن یونٹ نسرین عبداللہ کے مطابق 26 سالہ برطانوی شہری اینا کیمپبیل گذشتہ ہفتے عفرین میں ترکی کے حملے میں ہلاک ہوئیں۔ ایسٹ سیسکس کی رہائشی اینا کیمپبیل کی ہلاکت کی اطلاع گذشتہ روز برطانیہ پہنچی اور ان کے والدین کو انکی موت کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔