ڈھلتی عمر کے ساتھ ٹانگوں کا درد شدت کیوں اختیار کرلیتا ہے؟

ویب ڈیسک  منگل 20 مارچ 2018
عمر رسیدہ افراد میں ٹانگوں اور گھٹنوں کا درد شدت اختیار کرجاتاہے۔ فوٹو : فائل

عمر رسیدہ افراد میں ٹانگوں اور گھٹنوں کا درد شدت اختیار کرجاتاہے۔ فوٹو : فائل

مانچسٹر: تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ ڈھلتی عمر میں ٹانگوں کی ہڈیوں میں درد اور پٹھوں میں پیدا ہونے والے مسائل کی وجہ اعصابی کمزوری ہے۔

جنرل آف فزیالوجی میں شائع ہونے والی مانچسٹر میٹرو پولیٹن یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق ڈھلتی عمر کے ساتھ ساتھ ٹانگوں کے اعصاب کمزور پڑجاتے ہیں جس کے باعث عمر رسیدہ افراد کو معمول کی چہل قدمی اور سیڑھیاں چڑھنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

168 عمر رسیدہ مردوں پر کی گئی اس تحقیق سے ثابت ہوا کہ ٹانگوں کی تکلیف کی وجہ اعصاب کی کمزوری تھی تاہم وہ حضرات جو تیز دوڑنے کی عادت اپنائے ہوئے تھے اُن میں اعصاب مضبوط رہے اور وہ چلنے پھرنے کے دوران تکلیف سے محفوظ رہتے ہیں۔

مانچسٹر میٹرو پولیٹن یونیورسٹی کے پروفیسر جمی مک فی کے مطابق نوجوانوں میں 60 سے 70 ہزار اعصابی ریشے ٹانگوں کی حرکت، بھاگنے اور دیگر کاموں کی انجام دہی کےلیے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ اعصابی ریشے ریڑھ کی ہڈی کے نچلے حصے (Lumbar Spine)  سے منسلک ہوتے ہیں اور وہیں سے ہدایات وصول کرتے ہیں تاہم 75 سال کی عمر تک پہنچتے پہنچتے ان اعصابی ریشوں کا ٹانگ کے پٹھوں پر کنٹرول 30 فیصد تک کم ہوجاتا ہے جس کے باعث ڈھلتی عمر کے افراد ٹانگوں میں شدید درد محسوس کرتے ہیں۔

یونیورسٹی آف واٹرلو اونٹاریو اور یونیورسٹی آف مانچسٹر کی مشترکہ تحقیقی ٹیم نے ٹانگوں کے پٹھوں کے ایم آر آئی سے معلوم کیا کہ ٹانگوں میں مؤثر حرکت کے لیے اعصابی نظام سے مسلسل ہدایات موصول ہوتے رہنا اشد ضروری ہے جبکہ اعصابی سگنل پر درست عمل درآمد کےلیے اعصاب کا مضبوط ہونا لازم ہوتا ہے جس کےلیے تحقیقی ٹیم نے ٹانگوں کے زندہ اعصاب کی تعداد اور کارکردگی جانچنے کےلیے برقی رو کا استعمال کیا۔

مسئلے کا حل کیا ہے؟

تحقیق سے یہ خوش آئند بات بھی سامنے آئی کہ مضبوط اعصاب، تباہ ہوجانے والے اعصاب تک نئی شاخیں بنالیتے ہیں اور یہ نئی شاخیں انہیں جوڑ کر مکمل تباہ ہونے سے بچالیتی ہیں لیکن ایسا صرف اُن افراد میں ہوتا ہے جو باقاعدگی سے ورزش کرتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔