- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
افغانستان میں 18 ماہ کا ڈونلڈ ٹرمپ
کابل: امریکی صدر سے متاثر ایک افغانی شخص نے اپنے نومولود بیٹے کا نام ڈونلڈ ٹرمپ رکھ دیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل کے رہائشی سید اسد اللہ پویا نے اپنے نومولود بیٹے کا نام ڈونلڈ ٹرمپ رکھ دیا ہے۔ اٹھارہ ماہ کے بیٹے کی تصویر فیس بک پر شیئر کرنے کے بعد جہاں ان کی شہرت میں اضافہ ہوگیا ہے وہیں انہیں شدت پسندوں کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کابل کے رہائشی سید اسد اللہ پویا نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے بیٹے کا نام ڈونلڈ ٹرمپ اس لیے رکھا تاکہ میرا بیٹا بھی ارب پتی بن جائے تاہم سوشل میڈیا پر تصویر شیئر کی تو منفی رجحان سامنے آیا، مجھے قتل کرنے اور میرے بیٹے کو نقصان پہنچانے کے لیے دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور نامناسب الفاظ استعمال کیے جا رہے ہیں۔
سید اسد اللہ پویا فارسی لکھ اور پڑھ سکتے ہیں اور فارسی ہی میں ٹرمپ سے متعلق لکھی گئی کتابوں کا مطالعہ کر کے امریکی صدر کے کاروبار کے بارے میں جانا جس کے دوران ان کے گھر بیٹے کی پیدائش ہوئی تو انہوں نے اس امید پر بیٹے کا نام ڈونلڈ ٹرمپ رکھ دیا کہ ان کا بیٹا بھی ٹرمپ کی طرح خوش نصیب ہو۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔