کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں جولائی تا فروری 3 ارب 61 کروڑ ڈالر کا اضافہ

بزنس رپورٹر  بدھ 21 مارچ 2018
جولائی تا فروری کا خسارہ گزشتہ مالی سال سے 3ارب 61کروڑ ڈالر زائدہے؛ فوٹوفائل

جولائی تا فروری کا خسارہ گزشتہ مالی سال سے 3ارب 61کروڑ ڈالر زائدہے؛ فوٹوفائل

 کراچی:  درآمدات میں اضافے کی وجہ سے گزشتہ8 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 10ارب 82کروڑ ڈالر تک پہنچ گیاجو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 7ارب 21 کروڑ ڈالر تھا۔

اسٹیٹ بینک پاکستان کے مطابق جولائی تا فروری کا خسارہ گزشتہ مالی سال سے 3ارب 61کروڑ ڈالر زائدہے،فروری میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1ارب 24کروڑ ڈالر رہا، 8 ماہ کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 4.8فیصد کے برابر ہے جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 3.6فیصد تک محدود تھا۔اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 8ماہ میں تجارتی خسارہ 19ارب 69کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا۔

اشیا و خدمات کی تجارت کا مجموعی خسارہ 23ارب 22کروڑ ڈالر رہا، جنوری کے مقابلے میں فروری کے دوران برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں قدرے کمی کی وجہ سے فروری کا تجارتی خسارہ کم رہا، جنوری میں تجارتی خسارے کی مالیت 2.79ارب ڈالر تھی جو فروری میں 2.25ارب ڈالر رہی۔

اشیا و خدمات کی تجارت کا مجموعی خسارہ بھی 3.22 ارب ڈالر سے کم ہوکر 2.68ارب ڈالر رہا، 8ماہ کے دوران ترسیلات زر کی مالیت 12.83 ارب ڈالر رہی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 12.41ارب ڈالر تھی، جنوری کے مقابل فروری میں ترسیلات میں بھی کمی کا رجحان رہا، جنوری میں 1.64ارب ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئی تھیں جو فروری میں کم ہوکر 1.45ارب ڈالر کی سطح پر آ گئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔