- اردو اور پشتو میں مذکر مؤنث کا دلچسپ موازنہ
- بے نظیر بھٹو این آر او نہ کرتیں تو ججز آج بھی جیلوں میں پڑے ہوتے، خورشید شاہ
- گھٹنے کی انجری، عماد وسیم علاج کیلیے انگلینڈ روانہ
- ایران میں شاہ رضا پہلوی کی حنوط شدہ لاش دریافت
- لاڈلے کو اوپر سے حکم لینے کی عادت ہو چکی ہے، نواز شریف
- اسامہ بن لادن کا محافظ جرمنی میں سرکاری مراعات کے ساتھ مقیم، میڈیا
- دنیا کو بالادستی کے فریب کے چنگل سے نکلنا ہو گا، ایرانی وزیر خارجہ
- مانسہرہ میں چیف جسٹس پاکستان کے قافلے کو حادثہ؛ کئی گاڑیاں ٹکرا گئیں
- ہندو سادھو آسارام کو کم سن لڑکی سے زیادتی کے مقدمے میں عمر قید کی سزا
- پشاور ہائی کورٹ نے تحقیقات کے بغیر احسان اللہ احسان کی ممکنہ رہائی روک دی
- عوام کو ذہنی، معاشی اور اخلاقی طور پر غلام بنا دیا گیا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ
- بھارتی سکھ یاتریوں کے ساتھ دیگر مذاہب کے لوگوں کی پاکستان آمد پر پابندی عائد
- کوئٹہ خود کش حملے میں شہید پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی
- بہت ہوگیا چیف جسٹس صاحب! ہماری بھی عزت ہے، احسن اقبال
- بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ کھیلوں کے باہمی مقابلوں کے لیے سرگرم
- ملیریا کو شکست دینے کیلئے تیار ہوجائیے، عالمی یومِ ملیریا پر عزم
- ثنا چیمہ معاملہ؛ پولیس نے قبر کشائی کرکے نمونے حاصل کرلیے
- سندھ ہائی کورٹ میں عدالت عالیہ کے ججوں کی سنیارٹی سے متعلق درخواست مسترد
- سسرالیوں کے ہاتھوں زندہ جلائی گئی خاتون نے دم توڑدیا
- چیف جسٹس زلزلہ سے متاثرہ علاقوں کا جائزہ لینے بالاکوٹ پہنچ گئے
کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں جولائی تا فروری 3 ارب 61 کروڑ ڈالر کا اضافہ

جولائی تا فروری کا خسارہ گزشتہ مالی سال سے 3ارب 61کروڑ ڈالر زائدہے؛ فوٹوفائل
کراچی: درآمدات میں اضافے کی وجہ سے گزشتہ8 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 10ارب 82کروڑ ڈالر تک پہنچ گیاجو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 7ارب 21 کروڑ ڈالر تھا۔
اسٹیٹ بینک پاکستان کے مطابق جولائی تا فروری کا خسارہ گزشتہ مالی سال سے 3ارب 61کروڑ ڈالر زائدہے،فروری میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1ارب 24کروڑ ڈالر رہا، 8 ماہ کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 4.8فیصد کے برابر ہے جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 3.6فیصد تک محدود تھا۔اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 8ماہ میں تجارتی خسارہ 19ارب 69کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا۔
اشیا و خدمات کی تجارت کا مجموعی خسارہ 23ارب 22کروڑ ڈالر رہا، جنوری کے مقابلے میں فروری کے دوران برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں قدرے کمی کی وجہ سے فروری کا تجارتی خسارہ کم رہا، جنوری میں تجارتی خسارے کی مالیت 2.79ارب ڈالر تھی جو فروری میں 2.25ارب ڈالر رہی۔
اشیا و خدمات کی تجارت کا مجموعی خسارہ بھی 3.22 ارب ڈالر سے کم ہوکر 2.68ارب ڈالر رہا، 8ماہ کے دوران ترسیلات زر کی مالیت 12.83 ارب ڈالر رہی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 12.41ارب ڈالر تھی، جنوری کے مقابل فروری میں ترسیلات میں بھی کمی کا رجحان رہا، جنوری میں 1.64ارب ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئی تھیں جو فروری میں کم ہوکر 1.45ارب ڈالر کی سطح پر آ گئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔