اسٹیٹ بینک نے شرح مبادلہ کوحقائق پرمبنی قراردے دیا

بزنس ڈیسک  بدھ 21 مارچ 2018
منڈیوں کی نگرانی کرتے رہیں گے،سٹے بازی ہوئی توقابوپانے کیلیے اقدام کرینگے،بیان جاری
، فوٹو: فائل

منڈیوں کی نگرانی کرتے رہیں گے،سٹے بازی ہوئی توقابوپانے کیلیے اقدام کرینگے،بیان جاری ، فوٹو: فائل

 کراچی:  انٹربینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے اور امریکی ڈالر کی شرح مبادلہ منگل کو 115 روپے فی امریکی ڈالر پر بند ہوئی اور انٹرا ڈے بلند اور پست شرح بالترتیب 116.25 روپے اور 110.60 روپے فی ڈالر دیکھی گئی۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری بیان کے مطابق جولائی تا فروری مالی سال 18کے دوران برآمدات اور کارکنوں کی ترسیلات نے بالترتیب 12.2 فیصد اور 3.4 فیصد کی اچھی نمو دکھائی جبکہ گزشتہ سال اسی مدت کے دوران ان میں کمی دیکھی گئی تھی تاہم ملک کے بیرونی توازنِ ادائیگی کی صورت حال بھاری درآمدی بل کی بنا پر دباؤمیں ہے، اس سے جاری حسابات کا خسارہ بڑھا ہے۔

جس کے نتیجے میں زرِمبادلہ کی طلب اور رسد کا فرق پیدا ہوا ہے، شرح مبادلہ میں یہ ایڈجسٹمنٹ بیرونی شعبے میں ارتقا پذیر بنیادی حقائق کے ساتھ بڑی حد تک ہم آہنگ ہے جیسا کہ دسمبر 2017 کی پریس ریلیز میں اعلان کیا گیا تھا، اسٹیٹ بینک کی رائے میں شرح مبادلہ میں یہ ردوبدل زرِ مبادلہ مارکیٹ میں طلب و رسد کی صورت حال کی عکاسی کرتا رہے گا۔ اسٹیٹ بینک زرِمبادلہ مارکیٹوں کی محتاط نگرانی کرتا رہے گا اور سٹے بازانہ دباؤ سامنے آنے پر اسے قابو کرنے کی خاطر اقدام کے لیے تیار ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔