سخت سیکیورٹی؛ شائقین کے ماتھے پر شکنیں نمودار نہیں ہوئیں

اسپورٹس رپورٹر  بدھ 21 مارچ 2018
18 ہزاراہلکاروں کی اسٹیڈیم،گرد و نواح،کھلاڑیوں کے ہوٹل اور روٹ پر تعیناتی

18 ہزاراہلکاروں کی اسٹیڈیم،گرد و نواح،کھلاڑیوں کے ہوٹل اور روٹ پر تعیناتی

 لاہور: قذافی اسٹیڈیم میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی میں پی ایس ایل ایلیمنیٹر ون کے دوران سخت سیکیورٹی حصار قائم کیا گیا اس کے باوجود شائقین کے ماتھے پر شکنیں نمودار نہیں ہوئیں، کم از کم 5 مقامات پر چیک ہونے کے بعد اسٹیڈیم پہنچنے والے موسم خراب نہ ہونے کی دعائیں کرتے رہے۔

تفصیلات کے مطابق قذافی اسٹیڈیم میں پی ایس ایل تھری کے ایلیمنیٹر ون کیلیے سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے، سول سیکرٹریٹ، ڈی سی، ڈی آئی جی آفسزمیں مانیٹرنگ روم قائم کیے گئے، 18 ہزار کے قریب سیکیورٹی اہلکار اسٹیڈیم ، گرد و نواح، کھلاڑیوں کے ہوٹل اور روٹ پر تعینات رہے، سیف سٹی اتھارٹی کے 300کمروں کے ساتھ اضافی کیمروں سے بھی نگرانی کی جاتی رہی،2 ہیلی کاپٹر فضائی نگرانی کرتے رہے، شائقین کے اسٹیڈیم میں داخلے کیلیے 12 انٹری پوائنٹس میں سے ہر پوائنٹ پر 30 سیکیورٹی اہلکار موجود تھے، شائقین کو سخت چیکنگ کے بعد اندر جانے دیا گیا۔

سب سے پہلے پارکنگ کے بعد تلاشی لی جاتی،اگلے پوائنٹ پر میٹل ڈیٹیکٹر سے چیک کرنے کے بعد واک تھرو گیٹ سے گزارا جاتا،چھوٹی بس میں نشتر پارک کے قریب اتارے جانے پر ایک بار پھر میٹل ڈیٹیکٹر سے چیک کیے جانے کے بعد واک تھرو گیٹ سے گزارا جاتا،بڑی بس میں سوار ہونے والے متعلقہ گیٹ پر اتارے جاتے جہاں ایک بار پھر تلاشی اور سامان چیک کرنے کے بعد اسٹیڈیم میں داخلے کی اجازت مل جاتی،سخت سیکیورٹی حصار کے باوجود شائقین نے ناگواری کا اظہار نہیں کیا اور خوشدلی سے اسٹیڈیم کا رخ کرتے رہے۔

ان میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل تھی جنھیں ترجیحی بنیادوں پر ہر چیک پوائنٹ سے گزارا جاتا، اسٹیڈیم کے اندر بھی رنگوں کی بہار تھی، شہر کے مختلف حصوں میں وقفے وقفے سے ہونے والی بارش کے باوجود شائقین کی گرمجوشی میں کمی نہیں ہوئی اور انھوں نے میدان کا رخ کیا، ساتھ موسم خراب نہ ہونے کی دعائیں بھی کرتے نظر آئے۔

قذافی اسٹیڈیم اور بڑی شاہراہوں کوخیرمقدمی بینرز سے سجا دیا گیا

پی ایس ایل تھری کے پہلے ایلیمینٹر میچ کیلیے لاہور میں قذافی اسٹیڈیم اور بڑی شاہراہوں کو خیرمقدمی بینرز سے سجا دیا گیا۔ قذافی اسٹیڈیم ،ملحقہ علاقوں، ٹیموں کے ہوٹل سے اسٹیڈیم تک جانے والے راستوں پر کھلاڑیوں کی تصاویر والے فلیکسز لگائے گئے اور انھیں خوش آمدید کہا گیا، سڑکوں پر روشنی کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔ مال روڈ سے قذافی اسٹیڈیم تک راستوں کو سجایا گیا۔ بچے، بڑے، بوڑھے، جوان شائقین بھی بھرپور تیاری کے ساتھ اسٹیڈیم آئے، دونوں ٹیموں کی سپورٹ کیلیے شرٹس، قومی پرچم، چہروں پر پینٹنگز اور خیرمقدمی پوسٹرز بھی ساتھ تھے۔

قذافی اسٹیڈیم کھچاکھچ بھر گیا

پی ایس ایل تھری کے پہلے ایلیمنیٹر میں قذافی اسٹیڈیم کھچاکھچ بھر گیا،بارش کی وجہ سے مقابلہ غیر یقینی ہونے کے باوجود شائقین کی بڑی تعداد نے میدان کا رخ کیا اور کھیل کے ساتھ خوشگوار موسم سے بھی لطف اندوز ہوئے،شائقین نے کھلاڑیوں کو ہر اچھی گیند اور اسٹروک پر داد دینے میں کسی کنجوسی سے کام نہیں لیا، انور علی کی شاندار بیٹنگ اور میچ کے سنسنی خیز اختتام نے شائقین کو بھرپور تفریح فراہم کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔