بجٹ میں تنخواہ 15، پنشن 20 فیصد بڑھانے پر غور

نمائندہ ایکسپریس  بدھ 21 مارچ 2018
ابتدائی ورکنگ مکمل ، حتمی تجاویزآئندہ ماہ بھیجی جائیں گی، ذرائع وزارت خزانہ
فوٹوفائل

ابتدائی ورکنگ مکمل ، حتمی تجاویزآئندہ ماہ بھیجی جائیں گی، ذرائع وزارت خزانہ فوٹوفائل

 اسلام آباد:  وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال2018-19 کے وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اورپنشن میں 15 سے 20 فیصد اورملازمین کودفتری اوقات کے بعد دفاتر میں ڈیوٹی دینے پرملنے والے الائونس، ہائوس رینٹ سیلنگ سمیت دیگرالائونسزومراعات میں اضافے کی تجاویز پر غور شروع کردیاہے۔

وزارت خزانہ ذرائع نے بتایاابھی ابتدائی ورکنگ کی گئی ہے، آئندہ ماہ کے وسط تک حتمی ورکنگ پیپرتیار کر کے خزانہ ڈویژن کوبھجوا دیا جائیگا۔ ذرائع نے بتایا وزارت خزانہ کے ریگولیشن ڈیپارٹمنٹ نے آئندہ وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں، ریٹائرڈملازمین کی پنشن میں اضافے کیلیے3 آپشنزپرمشتمل تجاویزمرتب کرناشروع کر دی ہیں اورہرتجویزکیلیے درکارفنڈزکا تخمینہ بھی لگایاجارہاہے۔

ذرائع نے بتایاآئندہ بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں15 فیصدایڈہاک ریلیف والائونس اورپنشن میں20 فیصدتک اضافے کا امکان ہے جبکہ ملازمین کالیٹ سٹنگ اور میڈیکل الائونس بھی بڑھانے کی تجویز زیر غور ہے۔ ایک تجویزیہ بھی زیرغورہے کہ ماضی میں ملنے والے ایڈہاک الائونس کوتنخواہ میں ضم کردیاجائے اوراسکے بعدبننے والی بنیادی تنخواہ پراضافہ دیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔