نئی حکمت عملی کے بعد پاکستان زیادہ تعاون کر رہا ہے، جان بیس

خبر ایجنسیاں  بدھ 21 مارچ 2018
اسلام آباد کو سزا دینے کیلیے امداد روکی، مزید اقدامات کریں گے،کمانڈر جان نکلسن کی گفتگو
فوٹو : فائل

اسلام آباد کو سزا دینے کیلیے امداد روکی، مزید اقدامات کریں گے،کمانڈر جان نکلسن کی گفتگو فوٹو : فائل

 واشنگٹن / کابل:  افغانستان میں امریکی سفیر جان بیس نے کہا ہے کہ نئی امریکی حکمت عملی پرعملدرآمد شروع ہونے کے بعد پاکستانی حکومت قدرے زیادہ تعاون کر رہی ہے لیکن ابھی یہ پیش رفت کافی نہیں ہے۔

پاکستان کو ابھی قابل ثبوت کوشش کرنی ہوگی کہ پاکستان سے پیش آنے والے دہشت گرد حملوں کے خطرات کو ختم کیا گیا ہے جن کی وجہ سے افغانستان اور خطے کے دیگر ملکوں کو خدشہ لاحق رہتا ہے، جب تک طالبان کھلے دروازے سے اندر داخل نہیں ہوتے انھیں انتہائی شدید فوجی دبائو کا سامنا رہے گا۔ امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق جان بیس نے یہ بات افغان سروس کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں کہی ہے۔ ایران کے الزام پر کہ افغانستان میں داعش کے فروغ کا ذمے دار خود امریکا ہے، جان بیس نے کہا کہ یہ مضحکہ خیز الزام ہے۔

افغانستان اور پاکستان کے چوٹی کے اہل کاروں نے امن اور باہمی اعتماد کے حصول کے عزم کا اعادہ کیا ہے، سفیر نے کہا کہ یہ بات اب طالبان پر منحصر ہے کہ وہ کیا بات پسند کرتے ہیں، انھوں نے کہا کہ افغانستان میں پائیدار امن کے حصول کے لیے لازم ہے کہ امن اور مفاہمت کا راستہ اختیار کیا جائے لیکن اِس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ امریکا طالبان کے لیے میدان خالی چھوڑ دے گا۔ ایسا نہیں ہوگا کہ ہم افغان سیکیورٹی فورسزسے کہیں کہ وہ اپنا کام بند کردیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔