- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
کوئٹہ میں 7 سالہ بچی سحر بتول کے قاتل کو سزائے موت
کوئٹہ: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کوئٹہ II کے جج جسٹس غلام صدیق نے 7سالہ معصوم بچی سحر بتول کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کے مقدمے میں نامزد ملزم جنید شہزاد کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت ،4سال قید بامشقت اور مقتولہ کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے ادا کرنے کی سزا سنا دی ہے، استغاثہ کی جانب سے کیس کی پیروی اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر تیمور شاہ کاکڑ ایڈووکیٹ نے کی۔
استغاثہ کے مطابق ملزم جنید شہزاد نے کوئٹہ کے زرغون روڈ پر واقع رہائشی کالونی میں 7سالہ معصوم بچی سحر بتول کو 29 اکتوبر2014 کو زیادتی کے بعد گلہ گھونٹ کر قتل کر دیا تھااور اس کی لاش کو گھر کے قریب کچرے کے ٹب کے ساتھ پھینک دیا تھا، لاش کو اسپتال منتقل کرنے کے بعد بچی کے ساتھ زیادتی کا بھی انکشاف ہوا تھا جس کے بعد پولیس نے 25 نومبر 2014 کو بچی کے ساتھ زیادتی اور اسے قتل کرنے کے الزام میں ملزم جنید شہزاد کو گرفتار کر لیا تھا اور بعدازاں مقدمے کا چالان عدالت میں پیش کیا گیا، گزشتہ روز عدالت کے جج نے زنا بالجبر کا جرم ثابت ہونے پر ملزم کو 4 سال قید کی سزا سنائی جبکہ عدالت نے زیردفعات 302اور 07ATA کے تحت جرم ثابت ہونے پر بھی ملزم جنید شہزاد کو سزائے موت اور مقتولہ کے ورثا کو 2 لاکھ روپے ادا کرنے کی سزا سنا دی، 2لاکھ روپے کی عدم ادائیگی کی صورت میں ملزم کو مزید 6ماہ قید بھگتنا ہوگی۔
یاد رہے کہ ملزم نے گرفتاری سے بچنے اور اپنے گناہوں پر پردہ ڈالنے کیلیے بچی کی لاش کو اپنے بھائی کے ساتھ مل کر سی ایم ایچ اسپتال منتقل کیا تھا جس کا اعتراف انھوں نے تفتیش کے دوران بھی کیا تھا، بچی سحر بتول کی والدین اور اہل خانہ نے عدالتی فیصلے پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا ہے کہ انصاف کی فراہمی پر ہم عدلیہ کے شکر گزار ہیں۔
بلوچستان کی سیاسی ، مذہبی جماعتوں نے عدالت کی جانب سے سحر بتول کے قاتل کو سزا دینے کے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کیا، بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے سحر بتول کے مقدمے کے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کے اس فیصلے سے سحر بتول کے ورثا کو انصاف ملا ہے ہم سمجھتے ہیں کہ اس طرح کے واقعات کے خاتمے کیلیے انصاف کی فوری فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ سفاک اور درندہ صفت لوگوں کی ایسے جرم سے پہلے ہی روح کانپ اٹھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔