امریکی صدارتی انتخابات میں صارفین کا ڈیٹا استعمال ہونے پر فیس بُک سے تفتیش

ویب ڈیسک  بدھ 21 مارچ 2018
فیس بک کو امریکی صدارتی انتخاب کے دوران صارفین کا ڈیٹا استعمال ہونے پر الزامات کا سامنا ہے۔ فوٹو : فائل

فیس بک کو امریکی صدارتی انتخاب کے دوران صارفین کا ڈیٹا استعمال ہونے پر الزامات کا سامنا ہے۔ فوٹو : فائل

 واشنگٹن: امریکا کے وفاقی ٹریڈ کمیشن نے فیس بک کی جانچ پڑتال کا آغاز کردیا ہے۔

بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی ادارے فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے فیس بک صارفین کا ڈیٹا استعمال ہونے پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، تحقیقات کے بعد فیس بک پر پابندی کا فیصلہ بھی کیا جا سکتا ہے، فیس بک پر الزام تھا کہ امریکی صدارتی انتخاب کے دوران صارفین کا ڈیٹا استعمال کیا گیا تھا، فیس بک انتظامیہ کے مطابق یہ ڈیٹا کیمبرج اینالیٹکا نامی کمپنی نے حاصل کیا تھا۔ اس الزام کے بعد کمپنی کے سی ای او الیگزینڈر نکس کو کمپنی کے بورڈ سے برخاست کردیا گیا تھا۔

دوسری جانب فیس بک کے مالک مارک زکربرگ سے اس معاملے پر برطانوی اور یورپی پارلیمان نے شواہد طلب کیے تھے تاہم فیس بک انتظامیہ کا موقف ہے کہ نجی کمپنی سی اے نے صارفین کا ڈیٹا غلط استعمال ہمارے علم میں لائے بغیر کیا تھا۔ اینا لیٹکا وہی کمپنی ہے جس سے امریکی صدارتی انتخاب کے دوران ٹرمپ کی انتخابی مہم کے لیے ڈیٹا حاصل کیا گیا تھا۔فیس بک اپنے نمائندوں کو واشنگٹن بھیج رہی ہے جو کانگریس کو ان کے سوالوں کا جواب دیں گے۔

واضح رہے امریکا کے فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے فیس بکے کے خلاف تحقیقات کا آغاز ان اطلاعات کے بعد کیا جس میں بتایا گیا ہے ایک سیاسی کنسلٹینسی کمپنی نے فیس بک کے پانچ کروڑ صارفین کے نجی ڈیٹا کا غلط استعمال کیا ہے۔ اپنی تاریخ میں پہلی بارفیس بک کو سنگین الزامات کا سامنا ہے جس کے باعث فیس بک کو اسٹاک مارکیٹ میں بھی مندی کا سامنا ہے اور فیس بک کو اربوں ڈالر کا خسارہ ہوچکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔