- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
امریکی صدارتی انتخابات میں صارفین کا ڈیٹا استعمال ہونے پر فیس بُک سے تفتیش
واشنگٹن: امریکا کے وفاقی ٹریڈ کمیشن نے فیس بک کی جانچ پڑتال کا آغاز کردیا ہے۔
بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی ادارے فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے فیس بک صارفین کا ڈیٹا استعمال ہونے پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، تحقیقات کے بعد فیس بک پر پابندی کا فیصلہ بھی کیا جا سکتا ہے، فیس بک پر الزام تھا کہ امریکی صدارتی انتخاب کے دوران صارفین کا ڈیٹا استعمال کیا گیا تھا، فیس بک انتظامیہ کے مطابق یہ ڈیٹا کیمبرج اینالیٹکا نامی کمپنی نے حاصل کیا تھا۔ اس الزام کے بعد کمپنی کے سی ای او الیگزینڈر نکس کو کمپنی کے بورڈ سے برخاست کردیا گیا تھا۔
دوسری جانب فیس بک کے مالک مارک زکربرگ سے اس معاملے پر برطانوی اور یورپی پارلیمان نے شواہد طلب کیے تھے تاہم فیس بک انتظامیہ کا موقف ہے کہ نجی کمپنی سی اے نے صارفین کا ڈیٹا غلط استعمال ہمارے علم میں لائے بغیر کیا تھا۔ اینا لیٹکا وہی کمپنی ہے جس سے امریکی صدارتی انتخاب کے دوران ٹرمپ کی انتخابی مہم کے لیے ڈیٹا حاصل کیا گیا تھا۔فیس بک اپنے نمائندوں کو واشنگٹن بھیج رہی ہے جو کانگریس کو ان کے سوالوں کا جواب دیں گے۔
واضح رہے امریکا کے فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے فیس بکے کے خلاف تحقیقات کا آغاز ان اطلاعات کے بعد کیا جس میں بتایا گیا ہے ایک سیاسی کنسلٹینسی کمپنی نے فیس بک کے پانچ کروڑ صارفین کے نجی ڈیٹا کا غلط استعمال کیا ہے۔ اپنی تاریخ میں پہلی بارفیس بک کو سنگین الزامات کا سامنا ہے جس کے باعث فیس بک کو اسٹاک مارکیٹ میں بھی مندی کا سامنا ہے اور فیس بک کو اربوں ڈالر کا خسارہ ہوچکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔