پلاسٹک کی غیر معیاری تھیلیوں کی تیاری اور خرید و فروخت پر پابندی عائد

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 22 مارچ 2018
ملیر ندی سے ریتی بجری اْٹھانے کی پابندی میں 180دن کی توسیع کر دی گئی، فش ہاربر کی حدود میں بھی دفعہ 144 نافذ۔ فوٹو: فائل

ملیر ندی سے ریتی بجری اْٹھانے کی پابندی میں 180دن کی توسیع کر دی گئی، فش ہاربر کی حدود میں بھی دفعہ 144 نافذ۔ فوٹو: فائل

 کراچی: محکمہ داخلہ سندھ نے پلاسٹک کی غیر معیاری تھیلیوں کی تیاری، خریدو فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کر دی۔

محکمہ داخلہ سندھ نے صوبے بھر میں پلاسٹک کی غیر معیاری تھیلیوں کی تیاری، خریدو فروخت اور استعمال پر تاحکم ثانی پابندی عائد کر دی۔ صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ غیر معیاری پلاسٹک کی تھیلیاں بارش اور سیوریج کے نالوں میں پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ کا باعث ہیں۔

ایک اور حکم نامے میں محکمہ داخلہ سندھ نے کراچی میں ملیر ندی سے ریتی بجری اْٹھانے کی پابندی میں ایک سو اسی دن (180) کی توسیع کردی، اس حوالے سے باضابطہ حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں محکمہ داخلہ سندھ نے فش ہاربر کی حدودمیں دفعہ 144 نافذ کردی ہے اس ضمن باضابطہ حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے سندھ حکومت نے2ماہ کیلیے بندرگاہ کی حدود میں  دفعہ 144 نافذ کی ہے، محکمہ داخلہ نے بندرگاہ کیلیے حفاظتی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

حکم نامے کے مطابق مچھلی کے غیر قانونی شکار، ٹرالرز کی پارکنگ پر پابندی بندرگاہ پر سڑکوں کی غیر قانونی پارکنگ ختم کی جائے، پان، گٹکا، وال چاکنگ اور کچرہ پھینکنے پر پابندی عائد کر دی ہے، یورپی یونین کی بندرگاہ آمد سے قبل اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ 84 ایکڑ پر قائم فش ہاربر سے سالانہ 400 ملین ڈالرز کی آمدن ہوتی ہے۔

ایک اور حکم نامے کے تحت محکمہ داخلہ سندھ نے میٹرک کے امتحانات کے دوران امتحانی مراکز کے اطراف دفعہ 144 نافذ کردی ہے، دفعہ144 کا نفاذ پورے صوبے میں ہو گا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق امتحانی مراکز کے اطراف طلبا، اساتذہ اور اسکول اسٹاف کے علاوہ عام افراد کا داخلہ ممنوع ہوگا، امتحانی مراکز کے قریب فوٹو کاپی مشین، موبائل فون لانے پر بھی پابندی ہوگی۔

واضح رہے کہ میٹرک کے امتحانات 27 مارچ سے 10 اپریل تک جاری رہیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔