شیری رحمان سینیٹ میں پہلی خاتون قائد حزب اختلاف بن گئیں

ویب ڈیسک  جمعرات 22 مارچ 2018
حکومت کو جوابدہ بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے اور پالیسیوں کے حساب سے دباؤ بڑھائیں گے، اپوزیشن لیڈر فوٹو:فائل

حکومت کو جوابدہ بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے اور پالیسیوں کے حساب سے دباؤ بڑھائیں گے، اپوزیشن لیڈر فوٹو:فائل

 اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان ملک کی پہلی خاتون سینیٹ اپوزیشن لیڈر منتخب ہوگئیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان سینیٹ میں قائد حزب اختلاف منتخب ہوگئی ہیں۔ چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے شیری رحمان کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

سینیٹ قائد حزب اختلاف کا آفس سنبھال لیا

رواں ماہ سینیٹ چیرمین اور ڈپٹی چیرمین کے انتخاب کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی نے شیری رحمان کو اپوزیشن لیڈر نامزد کیا تھا اور اکثریتی ممبران کی حمایت حاصل ہونے کی بنا پر وہ منتخب ہوگئیں۔ شیری رحمان نے سینیٹ قائد حزب اختلاف کا آفس سنبھال لیا ہے جس کے بعد سینیٹرز نے اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں آکر انہیں مبارکباد پیش کی۔

پیپلزپارٹی اکثریت کے فلسفے پر یقین رکھتی ہے، شیرں رحمان

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ قائد حزب اختلاف نامزد کرنے پر پارٹی قیادت کی شکرگزار ہوں، رضا ربانی، اعتزاز احسن اور اتحادی جماعتوں کا بھی شکریہ ادا کرتی ہوں، پاکستان پیپلزپارٹی ہمیشہ جمہوریت اور اکثریت کے فلسفے پر یقین رکھتی ہے۔

سینیٹ کو پہلے سے زیادہ مؤثر اور سرگرم بناؤں گی، اپوزیشن لیڈر

شیری رحمان نے کہا کہ سینیٹ کو پہلے سے زیادہ مؤثر اور سرگرم بناؤں گی، حکومت پر پالیسیوں کے حساب سے دباؤ بڑھائیں گے اور جوابدہ بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے، جبکہ ہم وفاق کو بھی مستحکم کریں گے، اپنا امیدوار لانا پی ٹی آئی کا حق تھا، ہم ہر معاملے پر پی ٹی آئی کو ساتھ لیکر چلیں گے۔

شیری رحمان کو پیپلزپارٹی کے 20 ارکان کے علاوہ فاٹا کے 6 سینیٹرز کی حمایت بھی حاصل تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔