- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
- انسداد انتہا پسندی؛ پولیس نے 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیے
- خواتین کے حقوق کا بہانہ؛ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
- کراچی؛ ایل پی جی کی دکان پر افطار کے وقت ڈکیتی، فوٹیج سامنے آ گئی
- پی ٹی آئی کا اسلام میں جلسے کیلیے ہائیکورٹ سے رجوع
- پاک فوج میں بھرتی کیپٹن سمیت افغان شہریوں کو برطرف کیا گیا، وزیر دفاع
- الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملے میں غزہ کے پولیس چیف شہید
- حماس سے لڑائی میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک؛ مجموعی تعداد 250 ہوگئی
- پی ایس ایل9 فائنل؛ عماد وسیم نے کیا تاریخ رقم کی؟
- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
- 5 ہزار ایکڑ پر چارے کی کاشت، سعودی کمپنی سے معاہدہ
- بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- ڈیجیٹل ذرائع سے قرض، ایس ای سی پی نے گائیڈ لائنز جاری کر دیں
- موبائل کی درآمدات میں 156 فیصد اضافہ
- ایچ بی ایف سی نے عوام کو سستے تعمیراتی قرضوں کی فراہمی بند کردی
- حسن اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- مفت راشن اسکیم؛ عوام کی عزت نفس کا بھی خیال کیجیے
- مشفیق الرحیم، انجیلو میتھیوز کے ٹائم آؤٹ کا مذاق اڑانے لگے
- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
- تیسرے ون ڈے میں کئی بنگلہ دیشی کرکٹرز انجرڈ ہوگئے
آئندہ سال پی ایس ایل کے آدھے میچز پاکستان میں ہوں گے، چیئرمین پی سی بی
کراچی: چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے پاکستان سپر لیگ کے آدھے میچز آئندہ سال پاکستان میں کرانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگلی پی ایس ایل میں جمعرات اور جمعہ کو یو اے ای جب کہ ہفتہ اور اتوار کو میچز پاکستان میں کرائیں گے۔
چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے نیشنل اسٹیڈیم کراچی کا دورہ کیا اور اسٹیڈیم میں اتوار کو پاکستان سپر لیگ تھری کے ہونے والے میچ کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ لاہور اور کراچی کو گرین سگنل مل گیا ہے، اب پشاور اور اسلام آباد کے اسٹیڈیم بنائیں گے۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ مجھ پر یقین کریں جو کہتا ہوں وہ کرتا ہوں، اگلے سال آدھی پی ایس ایل پاکستان میں ہوگی، جمعرات اور جمعہ کو یو اے ای جب کہ ہفتہ اور اتوار کو میچز پاکستان میں کرائیں گے، ویسٹ انڈیز کے بعد اس سال اب ممکن نہیں کہ کوئی غیر ملکی ٹیم پاکستان آئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔