- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
روزانہ دو کین سافٹ ڈرنک سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ دگنا
واشنگٹن: ایک دن میں دو کین سافٹ ڈرنکس پینے والوں میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ دگنا ہوجاتا ہے۔
امریکا کی ایموری یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق کے مطابق جو افراد ایک دن میں 500 ملی لیٹر یعنی دو عدد سافٹ ڈرنکس پیتے ہیں ان میں امراض قلب میں مبتلا ہونے اور ہارٹ اٹیک سے اموات کے خطرات دگنے ہوجاتے ہیں۔
ڈاکٹر ویلش کی سربراہی میں ہونے والی تحقیق میں محققین نے سافٹ ڈرنکس کو دل کے امراض کی بڑی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سافٹ ڈرنکس کا استعمال انسانی صحت کے لیے مضر ہے اور روزانہ سافٹ ڈرنکس کے 2 کین پینے والے افراد میں اس بات کا امکان بڑھ جاتا ہے کہ وہ اچانک ہارٹ اٹیک کے ذریعے موت سے ہمکنار ہوسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: انارکا جوس اورکھجورامراض قلب سے بچاؤ کا قدرتی علاج
تازہ تحقیق میں محققین اس نتیجے پر پہنچے کہ مٹھاس سے بھری کھانے پینے کی اشیا کے استعمال سے امراض قلب میں مبتلا ہونے کے روابط نہیں ملے جب کہ گزشتہ ریسرچز میں مشروبات اور مٹھاس سے دل کی بیماریوں کا تعلق سامنے آیا تھا۔
تازہ تحقیق میں اوسطً 40 سال کی عمر والے قریباً 18 ہزار افرادکے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔ ان افراد کا 6 سال تک ڈیٹا حاصل کرکے مشاہدہ کیا جاتا رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔