ہیلتھ کیئر کمیشن کا اسپتالوں میں انجیوگرافی اور انجیوپلاسٹی کی نگرانی کا فیصلہ

طفیل احمد  ہفتہ 24 مارچ 2018
ہیلتھ کیئرکمیشن کے تحت کیتھ لیب کو باقاعدہ رجسٹرڈ کیاجائے گا۔ فوٹو: فائل

ہیلتھ کیئرکمیشن کے تحت کیتھ لیب کو باقاعدہ رجسٹرڈ کیاجائے گا۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی جانب سے اسپتالوں میں انجیوگرافی اورانجیوپلاسٹی کی نگرانی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کے تحت کراچی سمیت سندھ میں پہلی بار دل کی انجیوگرافی اور انجیوپلاسٹی کے لیے استعمال کی جانے والی کیتھ لیب کو بھی ضابطہ قانون میں لانے اور رجسٹریشن کرنے کا فیصلہ کیا  گیا ہے تاکہ کیتھ لیب میں دل کے مریض کی تشخیص کے لیے کی جانے والی انجیوگرافی اوراسٹنٹ ڈالنے کے لیے انجیوپلاسٹی کو بھی مانیٹرکیا جاسکے۔

اس سے قبل کراچی سمیت صوبے کے بیشتر نجی وسرکاری اسپتالوں میں کیتھ لیب اور لیب کے اسٹینڈر آپریٹنگ پروسیجر(ایس اوپی) کویقینی بنایا جاسکے اورضابطہ قانون کے تحت کیتھ لیب میں مریضوں پر استعمال کیے جانیوالے تمام آلات اورطریقہ کارکو بھی مانیٹرکیا جائے گا۔

ہیلتھ کیئرکمیشن نے متعلقہ کیتھ لیب انتظامیہ سے تفصیل طلب کرلی،ہیلتھ کیئرکمیشن کے تحت کیتھ لیب کو باقاعدہ رجسٹرڈ کیاجائے گا۔ کیتھ لیب میں اپنائے جانے والے طریقہ کار کی نگرانی کے لیے ماہرین صحت پر مشتمل کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی۔

ڈائریکٹر ہیلتھ کیئرکمیشن ڈاکٹر سلیمان اوٹھو نے ایکسپریس کو بتایا ہے کہ پہلی بارکراچی سمیت سندھ کے رجسٹرڈ ہومیوڈاکٹروں اور اطبا کونسل سے اطیاب کی بھی فہرست طلب کرلی، پہلی بار ہومیواور اطباکو بھی ہیلتھ کیئرکمیشن کے تحت ضابطہ قانون میں لایاجارہا ہے۔

ڈاکٹر سلیمان اوٹھو نے بتایا کہ کراچی سمیت سندھ میں فروخت کی جانے والی ہومیو ادویات کی بھی مانیٹرنگ کی جائیگی۔

واضح رہے کہ ہیلتھ کیئر کمیشن کے تحت پہلی بار میٹرنٹی ہومز،کلینکس، بلڈ بینکوں، لیباریٹریز ، ایکسرے اورایم آر آئی وسٹی اسکین کرنے والے تمام یونٹوں کو چلانے والوں سے کہاگیا ہے کہ وہ رجسٹریشن کیلیے ہیلتھ کیئر کمیشن سے رابطہ کریں جس کے بعد ہیلتھ کیئر کمیشن کی جانب سے ان کی معائنہ ٹیمیں انسپکشن کے بعد لائسنس جاری کرنے کی پابند ہونگی،آئندہ بغیر لائسنس کے کوئی بھی صحت سے متعلق ادارہ نہیں چلایاجاسکے گا جب کہ خلاف ورزی کرنے والے ان نجی اداروں کے خلاف قانون حرکت میں لایا جارہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔