فلموں کی کامیابی کیلیے نئے چہرے متعارف کرانا ضروری ہیں، ارشمہ

قیصر افتخار  ہفتہ 24 مارچ 2018
فلم بینوں کی پسند کومدنظر نہ رکھاگیاتو بحران کے کالے سائے دوبارہ فلم انڈسٹری کو گھیرے میں لے لیں گے۔ فوٹو: سوشل میڈیا

فلم بینوں کی پسند کومدنظر نہ رکھاگیاتو بحران کے کالے سائے دوبارہ فلم انڈسٹری کو گھیرے میں لے لیں گے۔ فوٹو: سوشل میڈیا

شلاہور: اداکارہ وماڈل ارشمہ نے کہا ہے کہ پاکستان فلم انڈسٹری کے سنہرے دورمیں جہاں مختلف موضوعات پر فلمیں بنائی جاتی تھیں، وہیں فلموں میں نئے چہروں کو متعارف کروانے کا سلسلہ اگرمعمول کے مطابق جاری رہتا توآج ہم ترقی کی اونچائیوں کو چھو رہے ہوتے۔

’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگوکرتے ہوئے ارشمہ نے کہا کہ زندگی کے تمام شعبے اس وقت تک آگے نہیں بڑھتے ، جب تک اس شعبے میں نوجوانوں کو کام کے بہترمواقع میسر نہیں آتے۔ ہم بات کریں ہالی ووڈ کی یا بالی ووڈ کی تو دونوں ہی دنیا کی بڑی فلم انڈسٹریاں ہیں اوران کے فلمی ستارے بھی ایک سے بڑھ کرایک ہیں۔ ان کے چاہنے والے دنیا بھرمیں موجود ہیں لیکن اس کے باوجود نوجوان فنکارآئے دن کسی نہ کسی فلم میں دکھائی دیتے ہیں۔ اگر وہاں پر صرف مقبول فنکاروں کو ہی فلموں میں کاسٹ کرنے کا رجحان رہتا توان کے پاس آج وہ مقام نہ ہوتا، جس کے ذریعے وہ لوگوں کے دلوں پر راج کررہے ہیں۔ اس لئے ضروری ہے کہ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو مواقع فراہم کئے جائیں۔

ارشمہ  نے کہا کہ ایک دور تھا کہ پاکستانی فلموں کی پہچان ریما، صائمہ، میرا، ریشم اور دیگر سے تھی اور ان تمام اداکاراؤں نے بڑی بھرپور اننگز کھیلیں، لیکن ہرکسی کا ایک وقت ہوتا ہے اوراس کے بعد لوگ کچھ نیا دیکھنا چاہتے ہیں۔

اداکارہ نے کہا کہ ہمارے ہاں فلمیں بنانے والوں کی اکثریت نے کبھی اس بارے میں نہیں سوچا اور نہ ہی اپنی کوئی سیکنڈ لائن تیارکی، جس کی وجہ سے پاکستان فلم انڈسٹری پربحران چھا گیا  لیکن اس وقت صورتحال خاصی مختلف ہے اوربہت سے نوجوان چہرے اب ہمیں بڑے پردے پردکھائی دیتے ہیں، چاہے یہ تمام فنکارٹی وی سے تعلق رکھتے ہوں، مگر پھر بھی عوام کوکچھ نیا دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ عوام کوہمیشہ نئی چیز دیکھنی ہے اور ہمیں اس بات کا خیال رکھتے ہوئے فلمیں پروڈیوس کرنا ہوں گی، وگرنہ بہت جلد بحران کے کالے سائے ہماری فلم انڈسٹری کو اپنے گھیرے میں لے لیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔