پاک افغان تجارتی فروغ کے لیے 26 مارچ کو گول میز کانفرنس طلب

بزنس رپورٹر  ہفتہ 24 مارچ 2018
اعتماد سازی کیلیے کانفرنس اہمیت کی حامل ہے، چیئرمین پاک افغان جوائنٹ چیمبرآف کامرس۔ فوٹو: فائل

اعتماد سازی کیلیے کانفرنس اہمیت کی حامل ہے، چیئرمین پاک افغان جوائنٹ چیمبرآف کامرس۔ فوٹو: فائل

 کراچی: پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ کے لیے پاک افغان جوائنٹ چیمبرآف کامرس نے باہمی اعتماد سازی کے حوالے سے 26 مارچ کوایک گول میز کانفرنس طلب کی ہے۔

اقتصادی خواہشات کوسیاسی وسیکیورٹی ضروریات سے علیحدہ، اس گول میز کانفرنس کا موضوع رکھا گیا ہے، پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ غیرمتحرک کاروبار اور باہمی اعتماد کے فقدان کے تناظر میں یہ باہمی اعتماد سازی کے لیے مذکورہ کانفرنس اہمیت کی حامل ہے۔

جوائنٹ چیمبر کے چیئرمین زبیرموتی والا نے بتایا کہ کانفرنس کے انعقاد کا مقصد دونوں ممالک کے اسٹیک ہولڈرز کو جامع مذاکرات کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے۔ جوائنٹ چیمبرآف کامرس نے اس حوالے سے فروری 2018 میں بھی افغان پاک اقتصادی رابطہ اجلاس منعقد کیا تھا جس میں یہ واضح ہوا تھا کہ وسیع تر ٹرانزٹ کاروبار سے متعلق مسائل کی نشاندہی اور ان کے حل کے لیے ڈرافٹ مرتب کرنے کی غرض سے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم کی اشد ضرورت ہے۔

پاک افغان جوائنٹ چیمبر نے تمام متعلقہ چیمبرز آف کامرس، تھنک ٹینکس، سرکاری تنظیموںاور سفارتخانوں کو ان مسائل پر غوروخوض کے لیے منصوبہ بندی کی ہے۔

گول میز سیشن میں متعلقہ اسٹیک ہولڈرز تمام مسائل اور ان کے ممکنہ حل پر مذاکرات کے ساتھ اپنی تجاویز پر مبنی جامع مسودہ تیارکرکے اسٹریٹجک فیصلہ سازوں کو پیش کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔