کراچی کے ہزاروں طلبا فیل شدہ پرچے دوبارہ دینے کی سہولت سے محروم

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 24 مارچ 2018
سافٹ ویئر پرانے انرولمنٹ کو تسلیم نہیں کر رہا، کہہ نہیں سکتے کہ طلبا سہولت لے سکیں گے یا نہیں، پروفیسر انعام۔ فوٹو: ایکسپریس

سافٹ ویئر پرانے انرولمنٹ کو تسلیم نہیں کر رہا، کہہ نہیں سکتے کہ طلبا سہولت لے سکیں گے یا نہیں، پروفیسر انعام۔ فوٹو: ایکسپریس

 کراچی:  اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے افسران کی نااہلی کے سبب کراچی کے ہزاروں فیل شدہ طلبہ امتحان میں شرکت کا آخری موقع ختم ہوجانے کے بعد تمام پرچے دوبارہ دینے کی عائد پابندی کو ختم کرنے کی سہولت سے اس سال فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔

انٹربورڈ کراچی کی انتظامیہ نے اس فیصلے پرعملدرآمد نہ کرنے کافیصلہ کرتے ہوئے بورڈ کی جانب سے فیصلے کاسرکلر جاری نہیں کیا،واضح رہے کہ سندھ کے تعلیمی بورڈ کے سربراہوں پر مشتمل انٹربورڈ چیئرمین کمیٹی کی جانب سے مذکورہ فیصلے کا نوٹیفکیشن جاری کیاجاچکاہے۔

یہ فیصلہ پروفیسرڈاکٹرسعید الدین چیئرمین میٹرک بورڈ کی زیرصدارت منعقدہ اجلاس میں کیا گیا تھا جس کے بعد میٹرک بورڈ کراچی سمیت سندھ کے دیگرتعلیمی بورڈز نے اپنے اداروں سے الحاق شدہ اسکولوں، کالجوں اور پرائیویٹ امتحان دینے والے ایسے طلبہ کو محض فیل شدہ پرچوں میں دوبارہ شرکت کی اجازت دیدی ہے جنھیں اس سے قبل آخری موقع یاانرولمنٹ کی مدت ختم ہو جانے کے باعث تمام پرچے ہی دوبارہ دینے پڑتے تھے جس میں وہ پرچے بھی شامل ہوتے تھے جن میں متعلقہ طلبہ پہلے سے پاس ہوتے تھے۔

ایسے طلبہ کوصرف ’’ری انرولمنٹ‘‘ کرانے کے بعد فیل شدہ پرچے دوبارہ دینے کی آسانی فراہم کی گئی  معلوم ہوا ہے کہ اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے آئی ٹی ڈپارٹمنٹ نے ن 4 ہزار طلبہ کو یہ آسانی فراہم کرنے سے یہ کہہ کر انکارکردیا کہ انٹربورڈ کراچی میں دستیاب سافٹ ویئراس فیصلے کے تناظرمیں عمل درآمد کے طریقے کارکو سپورٹ نہیں کر رہا ہے، بورڈ کا عملہ ان طلبہ کی پرانے طریقہ کار سے دستی انرولمنٹ اور امتحانی فارم جمع کرنے کے لیے تیارنہیں جس سے براہ راست کراچی کے 4 ہزارکے قریب طلبہ متاثر ہو رہے ہیں انھیں سندھ کے دیگرتعلیمی بورڈزکے برعکس ایک بار پھر تمام پرچے دینے پڑیں گے۔

’’ایکسپریس‘‘ نے اس حوالے سے چیئرمین اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ پروفیسرانعام احمد سے رابطہ کیا تو ان کاکہنا تھا کہ سافٹ ویئراپ ڈیٹ کرنا ہے سافٹ ویئر پرانے انرولمنٹ کو تسلیم نہیںکررہا ہے،چیئرمین بورڈ کا کہنا تھا کہ انھوں نے اپنے ادارے کے ماتحت کالجوں اور پرائیویٹ طلبہ کیلیے اس فیصلے کی منظوری تودے دی ہے لیکن پروگرامنگ کی تکنیکی وجوہ کی بناپرفی الحال یہ نہیں کہہ سکتے کہ اس سال طلبہ اس سہولت سے استفادہ کر سکیں گے یا نہیں۔

چیئرمین بورڈ کے مطابق اس وقت بورڈکے شعبہ آئی ٹی کے ذمے دار اسسٹنٹ پروگرامر عارف جلبانی ہیں ’’ایکسپریس‘‘نے ان سے بھی رابطے کی کوشش کی تاہم انھوں نے فون ریسیو نہیںکیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔