مقامی کوئلے پر سیلز ٹیکس کم کر کے 350 روپے کرنے پر غور

ارشاد انصاری  ہفتہ 24 مارچ 2018
کول مائننگ ایسوسی ایشن کابجٹ تجاویزمیں ویلیوکے بجائے فی ٹن ٹیکس وصول کرنے پرزور. فوٹو: فائل

کول مائننگ ایسوسی ایشن کابجٹ تجاویزمیں ویلیوکے بجائے فی ٹن ٹیکس وصول کرنے پرزور. فوٹو: فائل

 اسلام آباد: وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2018-19 کے وفاقی بجٹ میں مقامی سطح پر پیدا ہونے والے کوئلے کی سپلائی پر عائد سیلز ٹیکس کی شرح کم کرکے350 روپے فی میٹرک ٹن کرنے کی تجویز کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ذرائع نے بتایا کہ کول مائننگ ایسوسی ایشن کی جانب سے ایف بی آر کو موصول ہونے والی تجاویز میں کہا گیا ہے کہ سندھ سے نکلنے والے کوئلے پر سیلز ٹیکس وصولی کے لیے مقرر کردہ فی میٹرک ٹن ویلیو بہت زیادہ ہے جس کی وجہ سے کول مائننگ بُری طرح متاثر ہورہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کول مائننگ ایسوسی ایشن کی جانب سے دی جانے والی تجاویز کی روشنی میں آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں دو تجاویز کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

پہلی تجویز یہ ہے کہ کوئلے پر سیلز ٹیکس وصولی کیلیے ویلیو مقرر کرنے کے بجائے فی میٹرک ٹن کے حساب سے سیلز ٹیکس وصول کرلیا جائے اور اس کیلیے کوئلے کی مقامی کوئلے کی مقامی سپلائی پر سیلز ٹیکس کی شرح کم کرکے350 روپے فی میٹرک ٹن کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔

اس کے علاوہ یہ تجویز بھی زیر غور کہ کوئلے پر سیلز ٹیکس کا تعین کرنے کیلیے مقرر کردہ ویلیو میں500 سے 700 روپے فی میٹرک ٹن کے حساب سے کمی کردی جائے۔

اس حوالے سے ’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق کولا مائننگ ایسوسی ایشن کی جانب سے ایف بی آر کولکھے جانے والے لیٹر میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے سال 2006 میں جاری کردہ نوٹیفکیشن نمبر 544(I)/2006 کے تحت سندھ سے نکلنے والے کوئلے کی مقامی سپلائی پر سیلز ٹیکس وصولی کیلیے 670روپے فی میٹرک ٹن ویلیو مقرر کی گئی جسے سال2008 میں نوٹیفکیشن نمبر 532(I)/2008 کے تحت بڑھا کر 1000روپے فی میٹر ک ٹن کردیا گیا۔ لیٹر میں کہا گیا ہے کہ یہ ویلیو 29جون2015 تک کیلیے مقرر کی گئی تھی اور مقررہ مدت گزرنے کے بعد جاری ہونے والے نوٹیفکیشن 491(I)/2015کے تحت یہ ویلیو مزید بڑھا کر 2500 روپے فی میٹرک ٹن کردی گئی۔

دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ اب تک ایف بی آر کی جانب سے کوئلے کی ویلیو ایشن میں 2006 سے اب تک ڈھائی سو فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے جس سے کول مائننگ سیکٹر بُری طرح متاثر ہورہا ہے۔ لیٹر میں تجویز دی گئی ہے کہ سندھ سے نکلنے والے کوئلے کی سپلائی پر سیلز ٹیکس کیلیے ویلیو ایشن 1500 سے 2000 روپے فی میٹرک ٹن مقرر کی جائے۔

اس کے علاوہ ایک تجویز یہ بھی دی گئی ہے کہ کوئلے پر سیلز ٹیکس وصولی کیلیے ویلیو مقرر کرنے کے بجائے سندھ سے نکلنے والے کوئلے کی سُپلائی پر 350 روپے فی میٹرک ٹن کے حساب سے سیلز ٹیکس وصول کرلیا جائے تاکہ مقامی کوئلے کی سپلائی کو فروغ حاصل ہوسکے۔

اس بارے میں ایف بی آرحکام کا کہنا ہے کہ دونوں تجاویز کا جائزہ لیا جارہا ہے اور آئندہ ہفتے ہونے والے اجلاس میں ان تجاویز کو بجٹ کا حصہ بنانے کیلیے تبادلہ خیال کیلیے پیش کیا جائیگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔