نگراں سیٹ اپ کیلیے نواز شریف نہیں، وزیر اعظم سے بات ہوگی، خورشید شاہ

نمائندہ ایکسپریس / خبر ایجنسیاں  ہفتہ 24 مارچ 2018
نواز شریف بتائیں پیپلز پارٹی نے کب وعدہ کیا تھا کہ ووٹ دینگے؟ سینیٹ الیکشن میں انھیں ان کے اپنے لوگوں نے دھوکا دیا، اپوزیشن لیڈر۔ فوٹو: فائل

نواز شریف بتائیں پیپلز پارٹی نے کب وعدہ کیا تھا کہ ووٹ دینگے؟ سینیٹ الیکشن میں انھیں ان کے اپنے لوگوں نے دھوکا دیا، اپوزیشن لیڈر۔ فوٹو: فائل

 لاہور: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نگران سیٹ اپ کیلیے نواز شریف سے نہیں بلکہ وزیر اعظم سے بات ہو گی۔

لاہور آمد پر ایک تقریب میں شرکت کے موقع پر سید خورشید شاہ نے کہا کہ سابق وزیر اعظم شریف آدمی ہیں انھیں معلوم ہی نہیں کہ کون سا قانون ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ میاں صاحب کی حالت پر رحم کرے، انھوں نے کہا کہ شیری رحمن تجربہ کار پارلیمنٹیرین ہیں، وہ پڑھی لکھی خاتون ہیں اور سینیٹ میں بطور قائد حزب اختلاف بہترین کردار ادا کریں گی.

خورشید شاہ نے نواز شریف کے اس سوال کہ ’’ نگران سیٹ اپ کیلیے پیپلز پارٹی سے بات نہیں ہوگی ‘‘ کے جواب میں کہا کہ ہم نے کب کہا کہ ان سے بات ہو گی، نگران سیٹ اپ کیلیے نواز شریف سے نہیں بلکہ وزیراعظم سے بات ہو گی۔

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف نے مشاورت کرنی ہے اور پھر وہ اپنی جماعتوں کو اس سے آگاہ کرتے ہیں، بطور قائد حزب اختلاف اپوزیشن رہنماؤں سے رابطے کیے ہیں اور وہ اپنی جماعتوں میں بات کرکے اپنے نام دیں گے، اگر وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف ناموں پر متفق نہ ہوئے تو یہ معاملہ پارلیمنٹ میں جائے گا جہاں 6 حکومت اور 6 قائد حزب اختلاف کے لوگ ہوںگے اور اگر یہاں بھی اتفاق رائے سے فیصلہ نہ ہوا تو پھر معاملہ چیف الیکشن کمشنر کے پاس جائے گا۔

خورشید شاہ نے نواز شریف کی جانب سے سینیٹ انتخابات میں دھوکا دہی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ نواز شریف صاحب بتائیں پیپلزپارٹی نے ان سے کب رابطہ یا وعدہ کیا تھا کہ ووٹ دیں گے، ان کے اپنے لوگوں نے دھوکا دیا، سینیٹ الیکشن میں ن لیگ کو ان کے ہی ساتھیوں نے دھوکا دیا، گزشتہ روز سید خورشید شاہ نے لاہور میں حاجی عزیزالرحمن اور دیگر ہنماؤں کے ساتھ پیپلزپارٹی کے رہنما صداقت علی شاہ کی رسم چہلم میں شرکت بھی کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔