- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
افغان فوج میں پہلی بار ایک خاتون جنرل کی تقرری
کابل: افغانستان میں پہلی بار ایک خاتون ’جنرل‘ کے عہدے تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئیں۔
کسی زمانے میں افغانستان کی فوج میں خواتین کی بھرتی شجر ممنوعہ سمجھی جاتی تھی تاہم اب خواتین سیکیورٹی فورسز کا حصہ بن کر اپنی صلاحیتیں منوارہی ہیں جن کی ایک مثال خاتول محمد زئی ہیں جو گزشتہ 30 سال سے افغان فوج میں خدمات انجام دے رہی ہیں اور اب اپنی صلاحیتوں کے باعث افغان فوج میں ’جنرل‘ کے عہدہ حاصل کرنے والے پہلی خاتون بن گئی ہیں۔
افغان فوجی کی پہلی خاتون جنرل اور چھا تہ بردار خاتول محمدزئی اس سے قبل ایک کمانڈو اور چھا تہ بردار کی حیثیت سے پیراشوٹ کے ذریعے 600 سے زائد بار بلند فضاؤں سے زمین پر اترنے کا کامیاب مظاہرہ کر چکی ہیں۔ ان کی خدمات کے عوض انہیں بڑی تعداد میں مختلف قومی و مقامی ایوارڈز، اسناد، اور تمغے بھی مل چکے ہیں۔
جنرل خاتول محمد زئی نے جنرل کا عہدہ حاصل کرنے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے بین الاقوامی میڈیا کو بتایا کہ افغان فوج میں بھرتی کے وقت بہت مشکل کا سامنا تھا تاہم اب حالات بدل چکے ہیں اور آج جب میں فوجی وردی میں شہر میں نکلتی ہوں تو لوگ شفقت، ستائش اور محبت کی نظروں سے دیکھتے اور ہمت افزائی کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ افغانستان میں کسی خاتون کے لیے فوج میں بھرتی ہونے کے لیے اپنے خاندان، مرد ساتھیوں اور معاشرے کی جانب سے تنقید اور مزاحمت کا سامنا ہو تا ہے تاہم ان نامساعد حالات کے باوجود خاتول محمد زئی جیسی خواتین دوسری خواتین کے لیے حوصلہ افزا مثال بنیں جس کے باعث آج کابل میں قائم مارشل فہیم ملڑی اکیڈمی میں 103 خواتین کیڈٹ فوجی تربیت حاصل کر رہی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔