معیاری کمرشل فلمیں بھی انٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی پا سکتی ہیں، مایا علی

قیصر افتخار  اتوار 25 مارچ 2018
ٹی وی پر کام میں مصروف ہوں ، سلور اسکرین پر کام کے لیے منفرد کردار کا انتظار ہے،اداکارہ وماڈل کی ایکسپریس سے گفتگو۔ فوٹو: سوشل میڈیا

ٹی وی پر کام میں مصروف ہوں ، سلور اسکرین پر کام کے لیے منفرد کردار کا انتظار ہے،اداکارہ وماڈل کی ایکسپریس سے گفتگو۔ فوٹو: سوشل میڈیا

لاہور: اداکارہ وماڈل مایا علی نے کہا ہے کہ پاکستانی فلموں کے معیارمیں تبدیلی سے انٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی اب آسان ہورہی ہے۔

’’ایکسپریس‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے مایا علی نے کہاکہ ہالی وڈ اوربالی وڈ میں ایسی بے شمارمثالیں موجود ہیں، جن میں نہ توفلم کی پکچرائزیشن پرکروڑوں روپے خرچ ہوئے اورنہ ہی اسٹارکاسٹ شامل کی گئی۔ بس فلم کی کہانی اورجدید ٹیکنالوجی سے ایک ایسی فلم بنائی گئی، جس نے ریلیز ہوتے ہی سب کواپنا گرویدہ بنالیا۔

مایا نے کہا کہ یہ بحث تو اب دم توڑچکی ہے کہ ایک اچھی اورسپرہٹ فلم بنانے کے لیے کثیرسرمایہ سب سے ضروری ہوتا ہے۔ یہی نہیں اگرہم دنیا بھرمیں بہترین فلمیں قراردی جانے والی فلموں کی فہرست کا جائزہ لیں توان میں اکثریت کی کہانی بہت مضبوط تھی۔ ان فلموں میں نہ سپراسٹارکاسٹ نہیں تھے لیکن اس کے باوجود فلموں کی کامیابی اس بات کا بہت بڑا ثبوت ہے کہ اچھی اورمعیاری فلم کے لیے جن چیزوں کوہمارے سامنے رکھا جاتا ہے، وہ اصل میں مسائل نہیں ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں مایا علی نے کہا کہ میں نے ٹی وی پرکام کیا اورکررہی ہوں۔ جہاں تک بات سلوراسکرین پرکام کرنے کی ہے تومیں ضرورکروں گی لیکن اس کے لیے مجھے بھی کسی مضبوط کردار اوربہترین کہانی کی تلاش ہے۔ جونہی ایسی کوئی آفرمجھے ہوئی تواپنی صلاحیتوں کوبڑے پردے پرضرور دکھاؤں گی۔

اداکارہ نے کہا کہ کمرشل فلموں کی بات ہوتووہ بھی شائقین کی تفریح کے لیے بے حد ضروری ہیں۔ اس لیے میں کمرشل فلموں کو برانہیں کہتی لیکن اس کواگرتھوڑی سی توجہ کے ساتھ بنایا جائے توہماری کمرشل فلمیں بھی انٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی پاسکتی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔