سیکیورٹی اداروں نے خدشات کو شکست دے دی

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پی ایس ایل فائنل کے موقع پر غیر قانونی طور پر لوگوں کے داخلے کا سخت نوٹس لیا۔ فوٹو: ایکسپریس

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پی ایس ایل فائنل کے موقع پر غیر قانونی طور پر لوگوں کے داخلے کا سخت نوٹس لیا۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی: پی ایس ایل فائنل کے دوران سیکیورٹی اداروں نے خدشات کو شکست دے دی جب کہ سخت گرمی میں طویل قطاروں کے باوجود شائقین کرکٹ کی واپسی پر شاداں نظر آئے۔

پی ایس ایل تھری کے کراچی میں فائنل کیلیے نیشنل اسٹیڈیم اور اطراف میں انتہائی سخت سیکیورٹی  سخت انتظامات کیے گئے تھے، شائقین کو کئی جگہ سخت تلاشی کے بعد داخلے کی اجازت دی گئی، شناختی کارڈ کے بغیر آنے والے کئی شائقین کی سیکیورٹی اہلکاروں سے تکرار بھی جاری رہی، اسٹیڈیم میں آنے والے ہر شخص کو میٹل ڈیٹیکٹرز سے چیک کیا گیا،انھیں واک تھرو گیٹ سے بھی گزرنا پڑا، ہر اسٹینڈ کے باہر طویل قطاروں اور سخت گرمی کی وجہ سے شائقین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

میڈیا کے نمائندے بھی کئی جگہ تلاشی کے بعد اسٹیڈیم میں داخل ہو سکے،لوگوں کو اندازہ تھا کہ تلاشی کے سبب وقت لگے گا تاہم اس قدر تاخیر کی کسی کو توقع نہ تھی، 5 بجے دروازے بند کرنے کا اعلان کیا گیا مگر اس وقت تک گراؤنڈ 20 فیصد بھی نہیں بھرسکا تھا،لہٰذا اسٹیڈیم آنے والوں کیلیے وقت میں 2گھنٹے کا اضافہ کردیا گیا، 7بجے تک اسٹیڈیم مکمل بھر چکا تھا۔

پی سی بی نے جو پارکنگ اسٹیکرز میڈیا کو جاری کیے قانون نافذ کرنے والے ادارے انھیں تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہوئے، اس وجہ سے صحافیوں کو بھی کافی دور تک پیدل چلنے کے بعد اسٹیڈیم میں داخلے کی اجازت مل سکی، اس دوران گرمی سے ایک رپورٹر کی طبیعت بھی خراب ہو گئی۔

سیکیورٹی کنسلٹنٹ رگ ڈکسن نیشنل اسٹیڈیم میں وی آئی پی کلچر پر حیران

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے غیر ملکی سیکیورٹی کنسلٹنٹ رگ ڈکسن بھی پی ایس ایل تھری کا فائنل دیکھنے کیلیے نیشنل اسٹیڈیم میں موجود تھے، وہ اس دوران اسٹیڈیم میں وی آئی پی کلچردیکھ کرحیران رہ گئے ،ان کا کہنا تھا کہ ایسے عمل سے سیکیورٹی کے انتظامات متاثر ہوتے ہیں، کوشش کی جانی چاہیے کہ سیکیورٹی کے حوالے سے بنائے گئے پلان پر مکمل طور پر عمل کیا جائے۔

انھوں نے کہاکہ کراچی میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی خوش آئند ہے،ویسٹ انڈین ٹیم کی آمد کے موقع پر مربوط سیکیورٹی انتظامات کیے جائیں گے۔

غیرقانونی طور پر اسٹیڈیم میں داخل ہونے والوں پر وزیراعلیٰ شدید برہم

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پی ایس ایل فائنل کے موقع پر غیر قانونی طور پر لوگوں کے داخلے کا سخت نوٹس لیا، انھوں نے ذاتی طور پر اسٹیڈیم کی مرکزی عمارت کے مختلف حصوں میں جاکر ایسے افراد کو باہر نکال دیا، وزیر اعلیٰ نے چیئر مین باکس ’اے‘ میں جاکر بھی موجود افرادکو سرزنش کرتے ہوئے باہر چلے جانے کو کہا۔انھوں نے اس عمل میں شریک حکام کو بھی سخت تنبیہ کی جس کے بعد ایسے افراد میں کھلبلی مچ گئی ۔

رینجرزنے صحافیوں کوگلدستے دیے

نیشنل اسٹیڈیم آنے کے لیے پہلے سے اعلان کردہ تمام راستوں پر پولیس،رینجرز، پاک آرمی سمیت دیگر ایجنسیوں کے اہل کار مستعدی سے اپنے کام میں مصروف رہے، سخت چیکنگ کے بعد ہر گاڑی اور شخص کی تلاشی کے بعد ان کو جانے کی اجازت دی گئی۔اس بار حیرت انگیز طور پر ڈیوٹی پر موجود سیکیورٹی اہلکاروں کا رویہ دوستانہ تھا، گیٹ پر صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال کی جانب سے  میڈیا کے نمائندوں کو پھول اور رینجرز کی طرف سے گلدستہ دیاگیا۔

سیٹھی پاکستان نہ آنے والے غیرملکی پلیئرزکی شمولیت کے مخالف

چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے پاکستان آکر نہ کھیلنے والے غیرملکی کرکٹرز کی پی ایس ایل ٹیموں میں شمولیت کی مخالفت کردی۔ ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ تمام فرنچائز کی انتظامیہ کو غیرملکی کرکٹرز کے ساتھ اپنے معاہدوں میں یہ شق شامل کرنی چاہیے کہ وہ میچز کھیلنے کیلیے پاکستان بھی آئیں گے۔

بعض شائقین کو فائنل کے جعلی ٹکٹوں کی وجہ سے واپس بھیج دیا گیا

میچ کے دوران بعض شائقین کو جعلی ٹکٹوں کی وجہ سے واپس بھیجا گیا، ان کا کہنا تھا کہ انھیں انٹرنیٹ پر ایسے ٹکٹس فروخت کیے گئے، شدید گرمی کے باوجود اہلیان کراچی کاجوش وخروش دیکھنے سے تعلق رکھتا تھا، ٹکٹوں کے حصول کیلیے پریشان تماشائی اتوار کے روز بھی کوشش میں لگے رہے، ٹکٹ خریدکر میدان میں آنے والوں نے سخت ترین سیکیورٹی چیکنگ کے بعد نیشنل اسٹیڈیم کے اندر جانے میں کامیابی حاصل کی۔

نیشنل اسٹیڈیم میں تماشائیوں کی چیکنگ کے دوران مختلف ممنوعہ اشیاء ضبط کرلیں گئی جس میں سگریٹ، ماچس، پان ،چھالیہ سمیت دیگر شامل تھیں۔

دونوں ٹیموں کو ہوٹل سے سخت سیکیورٹی میں اسٹیڈیم پہنچایاگیا

پاکستان سپر لیگ کا فائنل کھیلنے والی دونوں ٹیموں دفاعی چیمپئن پشاور زلمی اور اسلام آباد یونائیٹڈ کو سخت سیکیورٹی میں ایک ساتھ نیشنل اسٹیڈیم لایا گیا،راستے میں فول پروف سیکیورٹی انتظامات کیے گئے جبکہ ٹیموں کی بس کی روانگی کے وقت ایک جانب کا ٹریفک روک دیا گیا۔

بم پروف گاڑیوں میں دونوں ٹیموں کے پلیئرز اور میچ آفیشلز کوسیکیورٹی حکام نے اپنے حصار میں لے کر ہوٹل سے شاہراہ فیصل کے راستے اسٹیڈیم پہنچایا۔ٹیموں کی بسیں گزر جانے کے بعد عام ٹریفک کیلیے روڈکو کھولا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔