پاکستانی فلمیں شائقین کو سینما گھروں تک لانے میں کامیاب ہو رہی ہیں، عائشہ عمر

قیصر افتخار  پير 26 مارچ 2018
انٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی کیلیے ایسے لوگ ضروری ہیں جواپنی بات غیرملکیوں تک پہنچا سکیں، ایکسپریس سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

انٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی کیلیے ایسے لوگ ضروری ہیں جواپنی بات غیرملکیوں تک پہنچا سکیں، ایکسپریس سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

لاہور: اداکارہ وماڈل عائشہ عمر نے کہا ہے کہ نوجوان فلم میکرز اپنی صلاحیتوں کے بل بڑی تیزی کے ساتھ پاکستانی فلمی صنعت کو آگے بڑھانے میں لگی ہے، اس میں کچھ خامیاں بھی دکھائی دیتی ہیں لیکن اکثریت اچھا کام کرکے شائقین کوسینما گھروں تک واپس لا رہی ہے۔

’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے عائشہ عمر نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں فلم انڈسٹری شدید بحران سے دوچار ضرورتھی لیکن آج اس کی بحالی کیلیے کاوشیں بہتر اندازسے ہورہی ہیں۔ فلمیں بننے کی سالانہ تعداد میں کمی ضرور ہے مگرفلمسازی کا یہ سلسلہ بے پناہ مسائل کے باوجود رُکا نہیں ہے۔ جس کو مدنظررکھتے ہوئے قوم کوامید رکھنی چاہیے کہ ہمارے ہاں اچھی فلمیں بننے کا سلسلہ دوبارہ سے شروع ہوچکا ہے۔ کیونکہ ہمارے ملک کے تعلیمی اداروں میں فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں خصوصا ًفلم میکنگ اورمیوزک کی تعلیم دی جا رہی ہے جس سے اس شعبے کی اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتاہے۔

اداکارہ نے کہا کہ یہ سلسلہ دیرسے ضرورشروع ہوا ہے لیکن نوجوانوں کی بڑی تعداد اس کی طرف آرہی ہے اوریہی وہ نوجوان ہیں جوپاکستان فلم انڈسٹری کی بحالی اورفروغ میں اپناکرداراداکرینگے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا کی ترقی یافتہ فلم انڈسٹریوں میں سب سے زیادہ اہم کردارنوجوانوں کا رہا ہے اوراس کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کی بڑی تعداد اعلیٰ تعلیم یافتہ بھی تھی۔ اس لیے ضروری ہے کہ پاکستان فلم انڈسٹری جو ترقی کی راہ پرگامزن ہوچکی ہے اس میں زیادہ سے زیادہ پڑھے لکھے نوجوانوں کو کام کے مواقع فراہم کیے جائیں۔

عائشہ عمر نے کہا کہ اگرہم انٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی چاہتے ہیں توہمیں اپنی کمانڈ ایسے نوجوانوں کے ہاتھ میں دینا ہوگی جواچھے انداز سے اپنی بات غیرملکیوں تک پہنچا سکیں اوریہ تب ہی ممکن ہوگا، جب ہم پڑھے لکھے لوگوںکو آگے لائیں گے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔