- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
گندم بیجائی کے لیے پاک سیڈر نامی مشین متعارف
اسلام آباد: پاکستان زرعی تحقیقی کونسل (پی اے آر سی) کے چیئرمین ڈاکٹر یوسف ظفرنے کہاہے کہ نئی ٹیکنالوجی کو کسان کی دہلیز تک پہنچانے سے ہی ملک میں زراعت کا شعبہ ترقی کی جانب بڑھ سکتا ہے کسانوں کو کم قیمت پر نئی ورائٹی وٹیکنالوجی فراہم کی جائیں تا کہ ملکی معیشت میں استحکام کے ساتھ کسان کے معیار زندگی کو بھی بدلا جا سکے۔
ڈاکٹر یوسف ظفر چوہدری شہباز کھوکھر فارم شیخوپورہ مرید کے روڈپر چاول کی کاشت کے علاقوں میں بیجائی کی نئی مشین ’’پاک سیڈر‘‘ کے افتتاح کے موقع پر اظہار خیال کر رہے تھے۔ گندم بیجائی کی نئی مشین پی اے آر سی کے ذیلی ادارے قومی زرعی تحقیقی مرکزکے انجینئر نگ ڈویژن کے سائنسدانوں کی بہترین کاوشوں کا نتیجہ ہے، اس کا سب سے زیادہ فائدہ چاول کی کاشت کے علاقوں کو ہو گا، اس سے پہلے کسانوں کو چاول کی فصل اٹھانے کے بعد باقی رہ جانے والا تلچھٹ جلانا پڑتا تھا اور گندم کی بیجائی کے لیے باقاعدہ زمین تیار کرنا پڑتی تھی، چاول کی باقیات جلانے سے ماحولیاتی آلودگی پھیلتی ہے اور یہ سموگ کا بھی باعث ہے۔
ڈاکٹر یوسف ظفر نے بتایا کہ چاول اور گندم کی بیجائی کرنے والے کاشتکار اس جدید مشین کے ذریعے اپنا وقت، وسائل اور پیسہ بچا سکتے ہیں،اس ٹیکنالوجی سے گندم و چاول کی بیجائی سے کاشتکار پیداوار میں دگنا اضافہ بھی کر سکتے ہیں۔ پروجیکٹ انچارج انجینئر شبیر احمد کلورنے پاک سیڈر کو تیار کرنے کیلیے زرعی سائنسدانوں کی 12سالہ کاوشوں پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ اس مشین کے ذریعے گندم کی بیجائی چاول کی باقیات کھیت سے ہٹائے اور زمین تیار کیے بغیر بہترین طریقے سے کی جا سکتی ہے۔ ممبر کراپ سائنسز ڈویژن پی اے آر سی ڈاکٹر انجم علی بٹر نے کہا کہ پاک سیڈر مشین کے ذریعے سموگ سے نجات حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔