- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز کے سبب نئے ریکارڈز کا انبار لگ گیا
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
- ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
وزیراعظم چیف جسٹس ملاقات الٹا نقصان دہ ثابت ہوگی، خورشید شاہ
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات فائدے کے بجائے الٹا نقصان دہ ثابت ہوگی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ اداروں کے سربراہان کے درمیان ملاقاتیں ہوتی ہیں اور ہونی بھی چاہئیں لیکن ہر ملاقات اور فیصلے کا ایک وقت ہوتا ہے، چیف جسٹس آف پاکستان سے وزیر اعظم کی ملاقات نہیں ہونی چاہیے تھی اور یہ بیک فائر کرے گی جو خطرناک ہے۔ اگر وزیراعظم کو ملنا ہی تھا تو خفیہ ملاقات کرتے، اس ملاقات کے بعد اب چیف جسٹس دفاعی انداز اختیار کریں گے کیونکہ ملاقات کا نتیجہ یہی نکلتا ہے کہ دونوں شخصیات کے درمیان کئی معاملات پر بات ہوئی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: وزیراعظم کی چیف جسٹس سے ملاقات
نئے این آر او سے متعلق قائد حزب اختلاف نے کہا کہ این آر او ہو یا جوڈیشل این آر او پر بات نہیں کروں گا، نیا این آر او آئے گا یا نہیں اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا، این آر او کی ضرورت اس وقت ہوتی ہے جب ادارے کمزور ہوں، ادارے اور سسٹم مضبوط ہونے سے این آر او کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ ہمیں ملک میں سسٹم، اداروں اور عدلیہ کو مضبوط کرنا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔