امریکی ماہرین کی آمد، کپاس کے نئے بیج کی تیاری کا جائزہ لیا

اے پی پی  بدھ 10 اپريل 2013
پاکستانی ماہرین سے مل کر پتہ مروڑ وائرس کیخلاف حکمت عملی تیار کرلی، امریکی سفارتخانہ   فوٹو: فائل

پاکستانی ماہرین سے مل کر پتہ مروڑ وائرس کیخلاف حکمت عملی تیار کرلی، امریکی سفارتخانہ فوٹو: فائل

اسلام آباد:  کپاس کے امریکی ماہرین کے وفد نے گزشتہ ہفتے پاکستان کا دورہ کیا اور پاکستانی سائنسدانوں کے ساتھ مل کر کپاس کو پتہ مروڑ وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے کی جانے والی پیش رفت کا جائزہ لیا اور اس حوالے سے نئی حکمت عملی وضع کی گئی۔

منگل کو امریکی سفارتخانے سے جاری بیان کے مطابق پتہ مروڑ وائرس سے 15 لاکھ گانٹھیں یا فصل کا 15 فیصد تباہ ہو جاتا ہے، یہ دورہ پتہ مروڑ وائرس کے خلاف مدافعت کے حامل بیج کی تیاری کے لیے پاکستانی سائنسدانوں کے ساتھ مسلسل اشتراک کا حصہ ہے، امریکی سائنسدانوں کی ٹیم نے لاہور اور فیصل آباد کی تجربہ گاہوں کا دورہ کیا اور امریکی محکمہ زراعت کی جانب سے فراہم کردہ گرین ہاؤسز میں بیجوں کی آزمائشی کاشت کا معائنہ کیا۔

بیان کے مطابق امریکا پاکستان کے زرعی شعبے بالخصوص چھوٹے کاشتکاروں کی پیداواری صلاحیت میں اضافے کے لیے پاکستانی سائنسدانوں کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے ۔ امریکی محکمہ زراعت کے کپاس کی پیداواری صلاحیت میں اضافے کے پروگرام کے سائنسدان ڈاکٹر برائین شیفلر نے پاکستانی زرعی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی پیش رفت کو سراہتے ہوئے کہا کہ پتہ مروڑ وائرس کے خلاف پاکستانی محققین کے کام میں پیش رفت متاثر کن ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔