ڈپوٹیشن افسران کی واپسی:محکمہ تعلیم کا اکیڈمک ٹریننگ ونگ خالی ہوگیا

اسٹاف رپورٹر  بدھ 10 اپريل 2013
ایڈیشنل سیکریٹری تعلیم کاعہدہ خالی،ڈپارٹمنٹ میں صرف ایک افسر رہ گیا. فوٹو: فائل

ایڈیشنل سیکریٹری تعلیم کاعہدہ خالی،ڈپارٹمنٹ میں صرف ایک افسر رہ گیا. فوٹو: فائل

کراچی: حکومت سندھ کی محکمہ تعلیم میں بڑھتی عدم دلچسپی کے سبب محکمہ کا سب سے اہم اورکلیدی شعبہ ’’اکیڈمک اینڈ ٹریننگ ونگ‘‘ افسران سے خالی ہوگیا ہے۔

ونگ میں کام کرنے والے تمام افسران کا یا تو تبادلہ ہوگیا یاوہ ریٹائرہوگئے جبکہ کچھ رہ جانے والے افسران نے منگل کو ڈپوٹیشن منسوخ ہونے پر اپنے عہدوں کا چارج چھوڑ دیا، جس کے باعث ’’اکیڈمک اینڈ ٹریننگ ونگ‘‘ افسران سے خالی اور غیرفعال ہونے سے صوبے کے سرکاری اسکولوں اورکالجوں میں اکیڈمک امورکے معاملات رک گئے ہیں صوبائی حکومت کی جانب سے سرکاری افسران کی ڈپوٹیشن کی منسوخی کے بعد منگل کواسپیشل سیکریٹری تعلیم اکیڈمک اینڈ ٹریننگ اشرف شاہ نے اپنے عہدے کاچارج چھوڑدیا وہ شاہ عبدالطیف یونیورسٹی میں جوائننگ دیں گے۔

جبکہ ڈپٹی سیکریٹری رفیق احمد سہتو کو بھی ان کے اصل محکمے ایس ٹیوٹا بھیج دیا گیا ہے یاد رہے کہ ایڈیشنل سیکریٹری تعلیم (اکیڈمک اینڈ ٹریننگ) کاعہدہ 23 جنوری سے خالی ہے اس اسامی پر سابق صوبائی وزیرتعلیم پیرمظہرالحق کی اہلیہ شہناز مظہرتعینات تھیں جوریٹائرہوگئیں تاہم حکومت سندھ نے اس عہدے پر کسی دوسرے افسرکی تعیناتی نہیں کی محکمہ تعلیم اکیڈمک اینڈ ٹریننگ ونگ میں صرف ایک افسر ذیشان منگی کو وفاقی حکومت سے تبادلہ کرکے یہاں تعینات کیا گیا ہے اورمذکورہ ونگ محض ایک افسرپرانحصارکررہاہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔