تنہا رہنے والی خواتین کے تحفظ کے لیے انوکھے پردے متعارف

یہ ’پروجیکٹر پردے‘ تنہا رہنے والی خواتین کو مجرمانہ حملوں سے محفوظ رکھنے کے لیے بنائے گئے ہیں


ویب ڈیسک April 03, 2018
باہر سے دیکھنے پر ایسا محسوس ہو گا جیسے گھر میں کئی افراد موجود ہیں۔ فوٹو : اوڈیٹیری

جاپان میں تنہا رہنے والی خواتین کو مجرمانہ حملوں سے بچانے کے لیے انوکھے 'سایہ دار پردے' تیار کیے گئے ہیں۔

ٹوکیو میں اپنے اہل خانہ سے علیحدہ رہنے والی تنہا خواتین کے ساتھ جرائم اور وارداتوں پر قابو پانے کے لیے منفرد اور انوکھا طریقہ استعمال کیا گیا ہے۔ تنہا رہنے والی خواتین کے گھروں کی کھڑکیوں اور دروازوں کے لیے ایسے پردے تیار کیے گئے ہیں جنہیں باہر سے دیکھنے میں ایسا لگتا ہے کہ جیسے گھر میں مرد سمیت میں کئی افراد موجود ہیں۔

جاپان کی کمپنی 'لیو پیلس 21' نے ''پردوں پر انسان'' نامی ایک ایسی کٹ متعارف کروائی ہے جس میں شامل پردوں میں انسانی شبہیہ نمایاں ہو جاتی ہیں جس سے گھر کے باہر موجود افراد کو ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے اندر کمرے میں خواتین کے علاوہ ان کے اہل خانہ میں سے بھی کوئی موجود ہے اس طرح مجرد خواتین مجرمانہ ذہنیت رکھنے والے افراد کے مجرمانہ حملوں سے محفوظ رہتی ہیں۔

curtain2

یہ پردہ دراصل ایک پروجیکٹر سے منسلک ہوتا ہے جسے اسمارٹ فون کی مدد سے چلایا جا سکتا ہے۔ اس میں 12 انسانی شبیہ والے خاکے موجود ہیں جن میں گھر میں سرانجام دینے والی سرگرمیاں جیسے گٹار بجانا، ورزش کرنا وغیرہ شامل ہیں۔ تنہا رہنے والی خواتین ان خاکوں کو وقتاً فوقتاً تبدیل کرتی رہتی ہیں جس سے بیرونی افراد کو لگتا ہے کہ گھر میں کئی لوگ موجود ہیں۔

کمپنی کے افسر کا کہنا ہے کہ پروجیکٹر پردہ بنانے کا مقصد مجرمانہ ذہنیت رکھنے والے افراد کو دھوکہ دینا ہے تاکہ انہیں ایسا لگے کہ گھر میں خواتین تنہا نہیں بلکہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ قیام پذیر ہیں اس طرح خواتین مجرمانہ حملوں سے محفوظ رہ سکیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں