آئین معطل کرکے ایمرجنسی لگانا اور ججز کو ہٹانا درست تھا، پرویز مشرف

نمائندہ ایکسپریس / بی بی سی  بدھ 10 اپريل 2013
میرے کاغذات پراعتراضات مضحکہ خیزہیں، میں پاکستان میں رہنے اور انتخابات میں حصہ لینے کیلیے آیا ہوں، سابق صدر کا انٹرویو۔ فوٹو: فائل

میرے کاغذات پراعتراضات مضحکہ خیزہیں، میں پاکستان میں رہنے اور انتخابات میں حصہ لینے کیلیے آیا ہوں، سابق صدر کا انٹرویو۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: سابق فوجی صدرجنرل (ر)پرویزمشرف نے کہا ہے کہ ملک میں آئین معطل کر کے ہنگامی حالت کا نفاذ اور ججوں کو ہٹانے کافیصلہ اس وقت کے ماحول کے مطابق ایک صحیح فیصلہ تھا۔

ایک انٹرویومیں انھوں نے کہا ہے کہ انھیں ملک کی عدلیہ پرمکمل اعتمادہے اور وہ امیدکرتے ہیںکہ ان سے انتخاب لڑنیکاحق نہیںچھینا جائیگا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھاکہ جیتنے کی صورت میںوہ پارلیمان میںبیٹھنے کا فیصلہ حالات دیکھ کرہی کریں گے کیوں کہ میںنہیںچاہوںگاکہ میں  پارلیمان میں کسی غیر اہم پوزیشن میں بیٹھوں۔

انھوں نے کہاکہ میں پاکستان میں الیکشن لڑنے اور رہنے کیلیے آیاہوں، اس لیے اگرعدالت مجھے باہرجانے سے منع کرتی ہے تواس پر مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے،علاوہ ازیںمنگل کوعلامہ آغاموسوی کی قیادت میںوکلاء وفدسے گفتگوکرتے ہوئے پرویز مشرف نے کہاکہ ریٹرنگ آفیسرزنے جوالزامات لگاکران کے کاغذاتِ نامزدگی مستردکیے ہیں وہ الزامات بے بنیاداورمضحکہ خیزہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔