مفاہمت کی پالیسی آئندہ بھی جاری رہیگی، بلاول بھٹو، آج سے انتخابی مہم شروع کرنے کا اعلان

اسٹاف رپورٹر  بدھ 10 اپريل 2013
بلوچستان میں بھی بھرپور کامیابی حاصل کرینگے، کراچی میڈیا سیل سے نوڈیرو،کوئٹہ ،لاہور اور پشاور میں سینئر رہنماؤں سے وڈیو لنک پر گفتگو۔ فوٹو: فائل

بلوچستان میں بھی بھرپور کامیابی حاصل کرینگے، کراچی میڈیا سیل سے نوڈیرو،کوئٹہ ،لاہور اور پشاور میں سینئر رہنماؤں سے وڈیو لنک پر گفتگو۔ فوٹو: فائل

کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات کیلیے پیپلزپارٹی کے وفاقی اور چاروں صوبائی پارلیمانی بورڈز نے امیدواروں کو پارٹی ٹکٹ جاری کرنے کے حوالے سے مشاورت مکمل کرلی ہے،جلد امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا جائے گا۔

شہید بے نظیر  بھٹو کی مفاہمتی پالیسی کوآئندہ بھی جاری رکھا جائے گا اور انتخابات میں ہم خیال جماعتوں سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی جائے گی ۔ پارٹی رہنما اور کارکنان آج (بدھ) سے عوامی اور انتخابی رابطہ مہم کا آغاز کردیں، پہلے مرحلے میں وارڈ ، سٹی اور ضلعی سطح پر کارنرمیٹنگوں کا انعقاد کیا جائے۔ وہ منگل کو کراچی پیپلز پارٹی کے میڈیا سیل سے نوڈیرو،کوئٹہ ،لاہور اور پشاور میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے وڈیو لنک پر گفتگو کررہے تھے ۔ ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے ان رہنماؤں سے انتخابی مہم کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کسی انتخابی اتحاد سے گھبرانے والی نہیں، مخالفین ہمارے خلاف کتنی سازشیں کرلیں، عوام میں پیپلزپارٹی کی مقبولیت کم نہیں ہوگی۔انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی آئندہ انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی اور عوام کی طاقت اور جمہوری طریقے سے بھرپور کامیابی حاصل کریگی۔ پیپلزپارٹی شہیدوں اور عوام کی جماعت ہے اور عوام ہی ہماری طاقت ہیں ۔ انھوں نے بلوچستان کے رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بلوچستان کے لوگ بھٹو کے چاہنے والے ہیںاور یہاں بھی پیپلزپارٹی بھرپور کامیابی حاصل کرے گی۔

بلاول بھٹو زرداری نے سینیٹر صابر بلوچ ، سینیٹر سردارفتح محمد حسنی ، سید خورشید شاہ اور صادق عمرانی پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کردی ہے اور اس کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ بلوچستان میں بھی ہم خیال اور قوم پرست جماعتوں سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے مذاکرات کیے جائیں اور3 دن میں رپورٹ دی جائے ۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پورے ملک میں بھرپور انتخابی مہم چلائی جائے گی اور نواب شاہ ،کراچی، لاہور ،کوئٹہ اور پشاور دیگر شہروں میں جلسے کیے جائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔