عالمی میڈیا انویسٹرز کو پاکستان سے متنفر کررہا ہے، بیلجین سفیر

بزنس رپورٹر  جمعرات 11 اپريل 2013
پاک بھارت تجارت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، کراچی چیمبر آف کامرس کا دورہ۔  فوٹو: فائل

پاک بھارت تجارت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، کراچی چیمبر آف کامرس کا دورہ۔ فوٹو: فائل

کراچی:  پاکستان میں تعینات بیلجیم کے سفیرپیٹرکلیز نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ بیرونی میڈیا کا پاکستان مخالف پروپیگنڈا عالمی سطح پر نہ صرف پاکستان کی ساکھ متاثر کررہا ہے بلکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے خواہشمند غیرملکیوں کو بھی متنفر کرکے غیرملکی سرمایہ کاری کو متاثر کر رہا ہے جبکہ پاکستان میں زمینی حقائق مختلف ہیں جو بیرونی میڈیا نشر نہیں کرتا۔

یہ بات انہوں نے بدھ کو کراچی چیمبر کے صدرہارون اگرودیگر عہدیداروں سے کراچی چیمبر میں دورے کے موقع پر کہی۔ بیلجیم کے سفیر نے کہا کہ پاکستان کے بیرونی دنیا میں منفی امیج کو درست کرنا سرمایہ کاری کے لیے نہایت اہم ہے، بیرونی میڈیا میں پاکستان کے حوالے سے مثبت خبریں بہت کم دکھائی جاتی ہیں، تاجربرادری کے احساسات کی صحیح معنوں میں ترجمانی ضروری ہے، بیلجیم کے تاجروں کو پاکستان کاروباری دوروں کے لیے پاکستانی تاجروں پر اعتماد کرنا چاہیے۔

دونوں ممالک کے تعلقات سیاسی بنیادوں پرمستحکم ہیں جبکہ تجارتی تعاون میں اضافے کی وسیع گنجائش بھی موجود ہے، بین الاقوامی دنیا میں پاکستان کی اصل طاقت اور اہمیت کا حقیقی معنوں میں درست اندازہ ہی نہیں لگایا گیا ہے، پاکستان بے شمار قدرتی وسائل سے مالا مال اور جغرافیائی محل وقوع کے اعتبار سے اہمیت کا حامل ملک ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سال 2012 میں پاکستان اور بیلجیم کے درمیان باہمی تجارت کی مالیت 80 کروڑ ڈالر رہی، بیلجیم سے پاکستان کے لیے 40 کروڑ ڈالر مالیت کی مختلف مصنوعات برآمد کی گئیں، بیلجیم کا سفارتخانہ تجارتی ویزوں کے طریقہ کو مزید سہل بنانے کا میکنزم ترتیب دے رہا ہے، یورپین یونین میں جی ایس پی پلس کے حصول کے لیے پاکستان کے برسلزمیں قائم سفارت خانے کو متحرک کردار ادا کرنا ہوگا جبکہ پاکستان میں بیلجیم کے سفیرکی حیثیت سے وہ برسلز میں متعلقہ اتھارٹیز کو پاکستان کے مثبت اقدامات کا تفصیل کے ساتھ احاطہ کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ بیلجیم کی کمپنیاں پاکستان کے شعبہ زراعت، پورٹ ڈیولپمنٹ، انفرا اسٹرکچر ڈیولمپنٹ، آئل اینڈ گیس سیکٹر میں دلچسپی رکھتی ہیں، ہم علاقائی تجارت بلخصوص بھارت کے ساتھ تجارت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، افغانستان میں صورتحال مستحکم ہونے کے بعد پاکستانی مصنوعات افغانستان کے راستے وسط ایشیا ممالک کی منڈیوں تک پہنچ پائیں گی۔

اس موقع پرکراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد ہارون اگر نے کہا کہ پاکستان کے یورپین یونین میں جی ایس پی پلس اسٹیٹس حصول کے لیے برسلز کی حمایت اہم ہے، پاکستان بیلجیم کی مصنوعات کو وسط ایشیائی ممالک، چین، بھارت اور جنوبی ایشیا کے ممالک تک رسائی دے سکتا ہے جبکہ پاکستانی مصنوعات بیلجیم کے راستے یورپین ممالک کی منڈیوں میں داخل ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کراچی چیمبر اور برسلز چیمبر کے درمیان باہمی تعاون کی یاداشت پر دستخط کی طرف توجہ دلائی تاکہ تجارتی معلومات اور تجارتی وفود کے تبادلے ہو سکیں۔

انہوں نے بیلجیم کے سفیر سے درخواست کی کہ بیلجیم کی کمپنیوں کو کراچی چیمبر کی مائی کراچی نمائش کے انٹرنیشنل پویلین میں شرکت کی دعوت دیں جس کا انعقاد ماہ جوالائی 2013میں ہوگا۔ اس موقع پر سنیئر نائب صدر شمیم احمد فرپو اور نائب صدر ناصر محمود نے بھی اظہار خیال کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔