گلبہار میں فائرنگ سے زخمی سی آئی ڈی اہلکار دم توڑ گیا

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 11 اپريل 2013
مقتول نورحسن ۔ فوٹو : ایکسپریس

مقتول نورحسن ۔ فوٹو : ایکسپریس

کراچی:  گلبہار میں فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہونے والاسی آئی ڈی پولیس اہلکار دوران علاج دم توڑ گیا ،مقتول 3بچوں کا باپ اور گھر کا واحد کفیل تھا۔

تفصیلات کے مطابق منگل کو گلبہار کے علاقے خاموش کالونی میں سیون ایچ بس اسٹاپ کے قریب پنکچر کی دکان پر بیٹھے ہوئے سی آئی ڈی گارڈن انسداد انتہا پسندی سیل کے اہلکار 41سالہ نور حسن ولد غلام حسن کو موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کرکے زخمی کردیا تھا جسے تشویشناک حالت میں فوری طور پرعباسی شہید اسپتال اور بعدازاں اسٹیڈیم روڈ پر واقع نجی اسپتال پہنچایا دیا گیا تھا ۔

جہاں بدھ کو زخمی سی آئی ڈی پولیس اہلکار دوران علاج زخموںکی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا ، اس موقع پر مقتول کے ورثا کو نجی اسپتال میں فوری طور بل کی ادائیگی نہ کرنے کی وجہ سے پریشانی کا سامنا بھی کرنا پڑا ، مقتول نور حسن نے 1991 میں محکمہ پولیس میں شمولیت اختیار کی تھی اور مقتول دسمبر2011 سے سی آئی ڈی میں تعینات تھا۔

مقتول سی آئی ڈی سے قبل ایس آئی یو ،گلبہار ،رضویہ ، ناظم آباد اورکئی تھانوں میں اسپیشل ڈیوٹیز پر بھی تعینات رہ چکا تھا ،مقتول اہلکار مکان نمبر 3فیملی کوارٹر تھانہ گلبہار میں رہائش پذیر تھا اور3 بچوں کا باپ تھا ، مقتول کے بھائی مختار اور قریبی رشتے دار حنیف نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ مقتول 9بہن بھائیوں میں چوتھے نمبر پر تھا اورگھر کا واحد کفیل تھا۔

انھوں نے بتایا کہ مقتول نورحسن کے والد غلام حسن بھی محکمہ پولیس میں خدمات انجام دے چکے ہیں،مقتول کی نمازجنازہ رات گئے گارڈن ہیڈ کوارٹرز میں ادا کی گئی،نماز جنازہ میں مقتول کے اہلخانہ ، دوست احباب اورسی آئی ڈی پولیس اور دیگر پولیس افسران نے شرکت کی ، ادھر گلبہار پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے ۔

ایس ایچ اوگلبہارکے مطابق واقعہ ذاتی رنجش کا نتیجہ معلوم ہوتا ہے، انھوں نے بتایا کہ مقتول اہلکار نور حسن فائرنگ کرنے والے ملزم کو جانتا تھا اسی وجہ سے دوران علاج پولیس کو ملزم کا نام بتانے سے گریزکررہا تھا،انھوں نے بتایا کہ مقتول نے ان سے اپنے دونوں موبائل فونز اورمیموری کارڈ محفوظ رکھنے کا کہا تھا تاہم پولیس کو مقتول کا صرف ایک موبائل ملا ہے اور پولیس دوسرا موبا ئل تلاش کررہی ہے،انھوں نے بتایا کہ پولیس کو جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کا ایک خالی خول اور ایک سکہ ملا ہے جسے فارنسک لیبارٹری بھجوادیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔