پی ٹی ایف کو جونیئرز پر توجہ دینا ہوگی، اعصام الحق

ذوالفقار بیگ  اتوار 8 اپريل 2018
عمر رسیدہ کھلاڑیوں کے ذریعے پاکستان انٹرنیشنل سرکٹ میں جگہ نہیں بنا سکتا، ٹینس اسٹار۔ فوٹو: فائل

عمر رسیدہ کھلاڑیوں کے ذریعے پاکستان انٹرنیشنل سرکٹ میں جگہ نہیں بنا سکتا، ٹینس اسٹار۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستانی نمبر ون ٹینس کھلاڑی اعصام الحق نے کہا ہے کہ ٹینس فیڈریشن کو مزید نئے جونیئر کھلاڑیوں پر توجہ دینا ہوگی۔

پاکستان اسپورٹس کمپلیکس میں ایکسپریس سے گفتگوکرتے ہوئے اعصام الحق کا کہنا تھا جب بھی پاکستان کومیری ضرورت پڑتی ہے میں انٹرنیشنل ٹینس کی اسائمنٹس چھوڑکر پاکستان کے لیے کھیلنے کے آجاتا ہوں لیکن کب تک پی ٹی ایف میری خدمات حاصل کرے گی، پاکستان ٹینس فیڈریشن کو مزید نئے جونیئر کھلاڑیوں پر توجہ دینا ہوگی، ٹیلنٹ کی تلاش کے لیے ملک بھر میں موجود ٹینس ایسوسی ایشنز کا ٹاسک دینا ہوگا تاکہ وہ اپنے اپنے علاقوں اورریجنز میں ٹینس کے کھلاڑیوں کا انتخاب کریں اورسابق ٹینس کے اسٹارز ان کھلاڑیوں کی تربیت کریں۔

ٹینس اسٹار نے کہا کہ وہ اورعقیل خان کی عمر 30 برس سے زائد ہے جبکہ ہمارے مدمقابل نوجوان کھلاڑی انٹرنیشنل سرکٹ میں شرکت کرتے ہیں، ازبکستان کے خلاف ناکامی کی وجہ فٹنس اورگرم موسم تھا، بدقسمتی سے ہم اپنے ہوم ٹینس کورٹس پر بہتر نہیں کھیل سکے، اس کے مقابلے میں ازبک کھلاڑی پورے ایونٹ میں چھائے رہے۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہاکہ ملک میں بین الاقوامی کھیلوں کے مقابلوں کے حوالے سے ماحول سازگار ہے، کرکٹ، اسکواش کے بعد ٹینس کے انٹرنیشنل مقابلے پاکستان میں منعقدہورہے ہیں یہ پاکستان کی کامیابی ہے، انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کو مزید ٹینس ٹورنامنٹس پاکستان میں منعقد کرنے چاہئیں اورجونئیرسطح کے مقابلوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے تاکہ نوجوانوں کو دنیا کے مقبول ترین کھیل ٹینس کی جانب راغب کیا جاسکے، جونیئر ٹینس کی اکیڈمیوں کے ساتھ کوچنگ کے کورسزز کا انعقاد بھی کیا جائے تاکہ کوالیفائیڈ کوچز بہترانداز سے نوجوانوں کو تربیت فراہم کرسکتے ہیں۔

اعصام الحق نے کہاکہ پاکستان میرا ملک ہے مجھے اپنے ملک سے بے پناہ عقیدت ہے، میں جو کچھ بھی ہوں پاکستان کی وجہ سے ہوں۔ پاکستان میں ٹینس کھیل کر خوب انجوائے کرتا ہوں، نوجوان کھلاڑی محنت اور لگن کو اپنا شیوہ بنائیں، حکومت کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ اداروں کو ٹینس کے کھلاڑیوں کو ملازمت کے مواقع فراہم کرنے چاہئیں اور کھلاڑیوں کو اسپانسر کیا جائے تاکہ کھلاڑی معاشی طور پر مضبوط ہوسکیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔