بھارت میں ملزموں کو پھانسی دینے کا سلسلہ زور پکڑنے لگا

ویب ڈیسک  جمعرات 11 اپريل 2013
سزائے موت کے فیصلے عمومی طور پر بھارتی شہریوں کے دباؤ اور سیاسی محرکات کی بنا پر لیے جا رہے ہیں, رپورٹ.  فوٹو: فائل

سزائے موت کے فیصلے عمومی طور پر بھارتی شہریوں کے دباؤ اور سیاسی محرکات کی بنا پر لیے جا رہے ہیں, رپورٹ. فوٹو: فائل

ممبئی: دنیا بھر میں موت کی سزا دینے کے رجحان میں مجموعی طور پر کمی آئی ہے لیکن بھارت میں سزائے موت پر عملدرآمد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

انسانی حقوق کے عالمی ادارے ایمنٹسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق امریکا، برطانیہ، روس سمیت دنیا بھر کے کئی ممالک میں مجرموں کو سزائے موت دینے کے بجائے عمر قید دی جارہی ہے لیکن بھارت میں پھانسی دینے کا سلسلہ زور پکڑنے لگا ہے، رپورٹ کے مطابق سزائے موت کے فیصلے عمومی طور پر بھارتی شہریوں کے دباؤ اور سیاسی محرکات کی بنا پر لیے جا رہے ہیں۔

بھارت میں 2004 کے بعد تقریبا 8 سال کے وقفے کے بعد 2012 میں ممبئی حملوں کے ملزم اجمل قصاب کو پھانسی دی گئی تھی، اس کے تین ماہ بعد ہی 2013 میں پارلیمنٹ پر حملے کے الزام میں کشمیری افضل گرو کو بھی رواں برس فروری میں پھانسی دی گئی ہے، بھارتی شہریوں کا کہنا ہے ملک  میں جنسی زیادتی کے بڑھتے واقعات کی وجہ سے بھی پھانسی کی سزائیں ضروری ہیں تاکہ لوگوں کو قانون کا ڈر اور خوف رہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔