28سال قبل سمندر میں ڈوبنے والے جہاز کو نکالنے کا کام شروع

شاہ ولی اللہ  جمعـء 12 اپريل 2013
1985 میں ڈوبنے والے جہاز کا نکالا جانے والا حصہ ڈریجر پر پڑا ہے ۔ فوٹو : ایکسپریس

1985 میں ڈوبنے والے جہاز کا نکالا جانے والا حصہ ڈریجر پر پڑا ہے ۔ فوٹو : ایکسپریس

کراچی:  کراچی پورٹ ٹرسٹ کی انتظامیہ نے کراچی کے ساحل کے نزدیک 28 سال قبل ڈوبنے والے بحری جہاز ایم ٹی اﷲاکبر کو نکالنے کا کام شروع کردیا ہے۔

جہاز کو گہرے پانی سے نکالنے میں ہیوی مشینری کا استعمال کیا جارہا ہے ،تفصیلات کے مطابق 850ٹن وزنی اور40میٹر طویل بحری مال بردار جہاز ایم ٹی اللہ اکبر 1962 میں تیار کیا گیا تھا اور یہ دنیا کے مختلف ممالک میں تیل کی سپلائی پر مامور تھا، ذرائع نے بتایا کہ اﷲاکبر نامی بحری جہاز 8 جولائی 1985 کو سعودی عرب سے تیل لے کر کراچی پہنچا تھا کہ کراچی پہنچنے کے دوران فنی خرابی پیدا ہوگئی تھی۔

جس کی وجہ سے وہ اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکا اورساحل کے نزدیک کھلے سمندر میں ڈوب گیا، جہا ز کی ملکیت رکھنے والی کمپنی کے عملے نے اس جہاز کو لاوارث قرار دیکر کھلے سمندر میں چھوڑ دیا تھا، ذرائع کے مطابق کراچی پورٹ ٹرسٹ کی طرف سے ڈیپ سی کنٹینر ٹرمینل کی تعمیرات کے دوران رکاوٹ بننے پر جہاز کو نکالنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور اس سلسلے میں چیئرمین کے پی ٹی جاوید حنیف کے حکم پر ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔

ٹیم کا سربراہ چیف انجینئر نورالحسن کا بنایا گیا تھا، ٹیم ممبران کی نگرانی میں علی ڈریجر سمیت ہیوی مشینری کے ذریعے ڈوبنے والے مال بردار بحری جہاز کو ٹکڑوں کی شکل میں نکالنے کا کام کیا جارہا ہے اور اب تک ساٹھ فیصد تک کام کرلیا گیا ہے، جہاز کو نکلانے پر مامور چیف انجینئر نورالحسن کا کہنا ہے کہ جہاز 28 سال قبل ڈوب گیا تھا جس کو نکالنے پر بھاری اخراجات آرہے تھے ۔

تاہم چیئرمین کے پی ٹی کے حکم پر جہاز کو کے پی ٹی کا عملہ نکال رہا ہے اور اسے ایک ماہ میں مکمل طور پر نکال لیا جائے گا، علی جہاز ڈریجرکے ذریعے ڈوبنے والے جہاز کو نکالنے پر مامور واجد ایف سی کا کہنا ہے کہ موسم کی بنا پر جہاز کو گہرے سمندر سے نکالنے میں بعض مشکلات پیش آرہی ہے جس سے کچھ تاخیر ہوسکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔