ٹنڈو الہیار ٹکٹ نہ ملنے پر جیالے بپھر گئے، پارٹی سے استعفے دینے کا اعلان

نامہ نگار  جمعـء 12 اپريل 2013
مخدوم میوں علی محمد ولہاری نے مطالبہ کیا کہ پی ایس 52 پر پی پی کے ضلعی صدر مخدم میاں محمدو لہاری کو ٹکٹ دیا جائے ورنہ مزید سیکڑوں کارکنان اور عہدیداران بھی پارٹی سے استعفے دے دیں گے۔ فوٹو: فائل

مخدوم میوں علی محمد ولہاری نے مطالبہ کیا کہ پی ایس 52 پر پی پی کے ضلعی صدر مخدم میاں محمدو لہاری کو ٹکٹ دیا جائے ورنہ مزید سیکڑوں کارکنان اور عہدیداران بھی پارٹی سے استعفے دے دیں گے۔ فوٹو: فائل

ٹنڈو الٰہیار: پیپلز پارٹی کے ضلعی صدر کو پی ایس 52 کا ٹکٹ نہ دیے جانے کیخلاف تعلقہ جنرل سیکریٹری اور صدر سمیت دیگر جیالوں نے پارٹی سے استعفے دینے کا اعلان کر دیا۔

یہ اعلان پارٹی کے ضلعی صدر مخدوم میوں علی محمد ولہاری نے ٹنڈو الہیار میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے صو بائی صدر سید قائم علی شاہ کا پی ایس 52 پر پی پی ضلعی صدر مخدوم میوں علی محمد ولہاری کو پارٹی ٹکٹ دیے جانے کا اعلان چند گھنٹوں بعد واپس لینے اور ان کی جگہ پی ایس 52 پر سابق ایم پی اے امداد پتافی کو ٹکٹ دینے کی اطلاع ملی ہے۔

جس پر پی پی ٹنڈوالہیار کے تعلقہ چمبڑ، تعلقہ ٹنڈوالہیار، سٹی ٹنڈوالہیار کے صدر،سینئر نائب صدر، جنرل سیکریٹری و دیگر عہدیداروں سمیت 107 سے زائد جیالوں نے احتجاجاً پارٹی سے استعفے دینے کا اعلان کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ امداد پتافی نے 5 برسوں کے دوران پارٹی کا رکنوں کو نظر انداز کیا اور اپنی جائیداد بڑھائی۔ اگر سابق ایم پی اے کو ٹکٹ دیا گیا تو پی ایس 52 پر پیپلز پارٹی کو یقینی شکست ہو گی۔ امداد پتافی کی حلقے میں کوئی پوزیشن نہیں ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پی ایس 52 پر پی پی کے ضلعی صدر مخدم میاں محمدو لہاری کو ٹکٹ دیا جائے ورنہ مزید سیکڑوں کارکنان اور عہدیداران بھی پارٹی سے استعفے دے دیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔