نواز شریف انتخابات میں حصہ لے سکیں یا نہیں، فیصلہ کچھ دیر بعد

ویب ڈیسک  جمعـء 13 اپريل 2018
مشرف کے وردی میں صدربننے، افتخارچوہدری معطلی،حدیبیہ کیس میں نیب اپیل مستردکرنے کے فیصلے بھی جمعے کوآئے تھے۔ فوٹو: فائل

مشرف کے وردی میں صدربننے، افتخارچوہدری معطلی،حدیبیہ کیس میں نیب اپیل مستردکرنے کے فیصلے بھی جمعے کوآئے تھے۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: سپریم کورٹ آئین کے آرٹیکل62 ون ایف کے تحت ہونے والی نااہلی کی مدت کے تعین کے بارے میں مقدمات میں محفوظ فیصلہ 57 دن بعد آج سنائے گی۔

پاناما لیکس کیس اور آرٹیکل62ون ایف کے حوالے سے مقدمات کے فیصلے سنائے جانے میں ایک مشترک پہلو یہ ہے کہ دونوں فیصلے محفوظ ہونے کے 57 روز بعدسنائے گئے ہیں۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید، جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجازالاحسن  پرمشتمل 4رکنی لارجر بینچ دن 11بجے فیصلہ سنائے گا۔

یاد رہے کہ مذکورہ آرٹیکل کے تحت مسلم لیگ ن کے قائد،سابق وزیراعظم نواز شریف اور تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین کو نااہل کیا گیا ہے جبکہ بہت سے ارکان اسمبلی جعلی ڈگری کیس میں بھی نااہل ہوچکے ہیں۔

14فروری 2018ء کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں5 رکنی لارجر بینچ نے جعلی ڈگری کی بنیاد پر نااہل ہونے والے اراکین پارلیمان کی جانب سے دائر کی گئی درخواستوں کی سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کیاتھا ۔عدالت عظمیٰ نے اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اس اہم مقدمے کا فیصلہ بھی جمعے کو سنانے کا فیصلہ کیا ہے ، اس سے قبل بھی انتہائی اہم فیصلے بروز جمعہ سنائے گئے ہیں۔

عدالت عظمیٰ نے پرویز مشرف کو فوجی وردی میں صدرمنتخب ہونے کا فیصلہ بھی جمعہ 28 ستمبر2007 ء کو سنایا جبکہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی پرویزمشرف کی طرف سے معطلی کیخلاف20 جولائی کا فیصلہ،3نومبر2007ء کی ایمرجنسی کیخلاف 31 جولائی 2009ء کا فیصلہ ،پانامالیکس کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کا28 جولائی2017 ء، حدیبیہ پیپرملز کیس میں نیب کی اپیل مسترد کیے جانے کا فیصلہ بھی جمعے کے روز سنایا گیا۔

علاوہ ازیں جہانگیرترین کی نااہلی اور عمران خان کو اہل قرار دینے کا فیصلہ بھی جمعے کو سنایاگیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔