برآمدی شعبے کی مشینری پر کسٹمز ڈیوٹی ختم کرنے پر غور

ارشاد انصاری  ہفتہ 14 اپريل 2018
بجٹ میں شمولیت کاجائزہ لیاجارہاہے،آئندہ ہفتے اہم اجلاس طلب کرلیا گیا،ایف بی آر حکام۔  فوٹو: ایکسپریس/فائل

بجٹ میں شمولیت کاجائزہ لیاجارہاہے،آئندہ ہفتے اہم اجلاس طلب کرلیا گیا،ایف بی آر حکام۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

اسلام آ باد: وفاقی حکومت نے بجٹ میں صنعتی صارفین وکمرشل درآمد کنندگان کے لیے پلانٹس و مشینری سمیت دیگر کیپٹل مصنوعات کی درآمد پرکسٹمز ڈیوٹی کی شرح صفر کرنے کی تجویز کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔

’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کوتجویز دی گئی ہے کہ ملکی برآمدات بڑھانے اور مینوفیکچرنگ سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے برآمدی انڈسٹری کو مشینری و پلانٹس کی درآمد پر خصوصی رعایتیں دی جائیں کیونکہ حریف ممالک کی جانب سے اپنے برآمدکنندگان کو خصوصی مراعات فراہم کی جارہی ہیں جن میں پلانٹس و مشینری صفر کسٹمز ڈیوٹی پر درآمد کی اجازت شامل ہے۔

دستاویز میں کہا گیا کہ انڈسٹری میں استعمال ہونے والی تمام کیپٹل مصنوعات بشمول مشینری و آلات اور پلانٹس کی درآمد پر صفر کسٹمز ڈیوٹی کی جائے، اس اقدام سے ایکسپورٹ اورینٹڈ انڈسٹری کو فروغ حاصل ہوگا اور ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

دستاویز میں کہا گیاکہ کسٹمز ایکٹ 1969 کے پانچویں شیڈول کے تحت مقامی سطح پر تیار نہ ہونے والی مشینری و پلانٹس سمیت کیپٹل مصنوعات کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی میں رعایتیں فراہم کی گئی ہیں جبکہ دوسرے ممالک کی طرف سے یہ شرح صفر ہے۔

اس بارے میں ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں ان تجاویز کو شامل کرنے پر غور کیا جارہا ہے اور اس بارے میں آئندہ ہفتے اہم اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔