نئے ٹیلنٹ کا کام دیکھ کر خوشی ہوتی ہے، جیا علی

قیصر افتخار  ہفتہ 14 اپريل 2018
سنیئرز ہمارے لیے اکیڈمی کا درجہ رکھتے ہیں ،انھیں نظرانداز کرنے کے بجائے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہیے، ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو۔ فوٹو : فائل

سنیئرز ہمارے لیے اکیڈمی کا درجہ رکھتے ہیں ،انھیں نظرانداز کرنے کے بجائے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہیے، ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو۔ فوٹو : فائل

 لاہور:  اداکارہ وماڈل جیا علی نے کہا ہے کہ نئے ٹیلنٹ کا کام دیکھ کر خوشی ہوتی ہے اورنوجوان فلم میکر اچھی اورمیعاری فلمیں پروڈیوس کررہے ہیں۔

’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگوکرتے ہوئے جیا علی نے کہا کہ ایک طرح کی کہانی اور ایک جیسے کرداروں کو مختلف ناموں کے ساتھ سالہا سال دکھانے کا دور اب چلا گیاہے۔ باکس آفس پر کامیابی اسے ہی ملے گی جو فلم بینوں کو روٹین سے ہٹ کر کچھ دکھائے گا۔ ماضی میں فلم انڈسٹری کے لیے کوئی پلاننگ نہیں کی گئی تھی اسی لیے مشکلات کا شکار ہوئی جب کہ جدید ٹیکنالوجی نے فلم میکنگ کو آسان بنانے کے ساتھ اس کی کوالٹی بھی بہترکی ہے۔

جیا علی نے کہا کہ نوجوان تجربہ کار نہ ہونے کے باوجود اچھی فلم بنانے کے لیے محنت کر رہے ہیں ،مگر کچھ کمزوریاں اور خامیاں ہیں۔ اگر وہ اسی طرح کوشش کرتے رہے تو بہت جلد ان پر قابو پا لیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں جیا علی نے کہا کہ سنیئرز ہمارے لیے اکیڈمی کا درجہ رکھتے ہیں ،ان کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ نئے ٹیلنٹ کو گروم کرنے کے لیے انھیں سنیئرز کے ساتھ کام کرنے کا زیادہ سے زیادہ موقع دینا چاہیے۔

اداکارہ نے کہا کہ بالی ووڈ اور ہالی ووڈ میں سنیئرز کو زیادہ عزت واحترام دینے کے ساتھ ان کے لیے خصوصی کردار تخلیق کیے جاتے ہیں۔ ہمارے ہاں سنیئرکو نظر انداز کردیا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ فلم نے ہی مجھے ایک شناخت دی جس کی بحالی اور کامیابی دیکھ کر دلی خوشی ہوتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔